اسلام آباد(ویب ڈیسک) چہل قدمی اور صبح کی سیر کے بارے میں تو ہم سب سنتے چلے آرہے ہیں اور کسی نہ کسی حدتک صحت کیلئے اس کے فوائد سے بھی واقف ہیں لیکن اب سائنس نے الٹے پاوں چلنے کا انتہائی شاندار طریقہ ڈھونڈ نکالا اور بتایاکہ ایسا کرنے سے مختصر مدتی حافظہ بہتر ہوتاہے۔
دنیانیوز کے مطابق اس تحقیق کے بعد سائنسدان وجہ ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوپائے تاہم شارٹ ٹرم میموری میں اضافے کی دریافت کو اہم قراردیاجارہاہے۔ تحقیقاتی ٹیم کا حصہ رہنے والے ماہرین کے مطابق آگے بڑھنے والے افراد کے مقابلے میں اگر کچھ میٹر تک الٹے پاوں چلا جائے تو اس سے بہت کم وقت میں یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ تجربےکے دوران 114 رضا کاروں کو ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں ایک خاتون کا بیگ چوری کرلیا جاتا ہے۔ پہلے تمام رضا کاروں نے یہ ویڈیو دیکھی اور اس کے بعد انہیں ایک سڑک پر لایا گیا۔ شرکا کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا، ایک کو کھڑا رہنے کو کہا گیا، دوسروں کو کچھ دیر آگے چلنے کا کہا گیا اور تیسرے گروہ کو الٹے قدموں پیچھے چلنے کا کہا گیا۔ اس کے بعد سب کو ایک سوال نامہ دیا گیا جس میں ویڈیو کے بارے میں 20 سوالات پوچھے گئے تھے۔ ان میں سے جن افراد نے الٹے قدموں چلنے کی مشق کی تھی انہوں نے آگے چلنے اور کھڑے رہنے والے افراد کے مقابلے میں دو سوالات کے جوابات زیادہ دئیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ٹائم اینڈ سپیس کا تصوردماغ پر اثر انداز ہوکر ہمارے حافظے پر اثر ڈالتا ہے۔ ماہرین اب بھی اس کی وجہ جاننے سے قاصر ہیں اور
اس پر مزید تحقیق کررہے ہیں تاہم دیگر ماہرین نے اس تحقیق کو خوش آئند قرار دیا ہےاور پرامید ہیں کہ جلد نئی تحقیق سے دنیا کو آگاہ کریں گے ۔