انڈونیشیا(ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں تالاب میں پھسل کر گرنے والی تجربہ کار سائنسدان کو 16 فٹ لمبے پالتو مگرمچھ نے اپنی خوراک بنا ڈالا۔44 سالہ ڈیزی تووو انڈونیشیا کے شمال میں واقع جزیرے سلاویسی کے گاؤں رانو وانگکو کی یوسیکی لیبارٹری میں مگرمچھ کو کھانا ڈالنے کے لیے گئیں لیکن اسی دورانکا پیر پھسل گیا اور وہ خود ہی تالاب میں جا گریں۔ پولیس نے کہا ہے کہ سائنسدان پالتو مگرمچھوں کی افزائش کے لیے بنائے گئے تالاب میں جا گریں اور بعدازاں اس پول سے ان کا صرف آدھا دھڑ ملا۔ ڈیزی کے ساتھ کام کرنے والے 37سالہ ارلنگ رومنگن نے بتایا کہ جب وہ جمعہ کی صبح لیبارٹری آئے تو لاش دیکھ کر سکتے میں آ گئے۔ لیبارٹری کے اسٹاف کے مطابق مگرمچھ کے جبڑوں میں ڈیزی کی لاش پھنسی ہوئی تھی اور ان کا اوپر کا پورا دھڑ غائب تھا جبکہ ریسکیو اہلکاروں نے مگرمچھ کو بے ہوش کرنے کے بعد لاش کے بقایا جات کو بڑی مشکل سے اس کے جبڑوں سے نکالا۔’ہم نے مگرمچھ کے تالاب میں دیکھا تو کچھ تجسس ہوا کیونکہ وہاں کوئی شے پانی کی سطح پر تیر رہی تھی اور ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ وہ ڈیزی کی لاش تھی‘۔انہوں نے بتایا کہ ہم لاش کو ہاتھ لگاتے ہوئے خوف محسوس کر رہے تھے لہٰذا ہم نے اس حادثے کی اطلاع پولیس کو کی۔مقامی میڈیا کی معلومات کے مطابق میری نامی یہ مگرمچھ 16 فٹ پانچ انچ لمبا ہے اور اسے جاپان سے تعلق رکھنے والے لیبارٹری کے مالک نے پالا ہوا ہے۔توموہن شہر کی پولیس کے سربراہ راسون سریت نے بتایا کہ پولیس مگرمچھ کے مالک کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ہم یہ جان سکیں کہ ان کے پاس اس پالنے کا لائسنس ہے یا نہیں۔