بارسلونا: گزشتہ رات اسپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گردی کی بھیانک واردات کے بعد رات گئے کیمبرلز کے ساحلی قصبے میں مقامی پولیس نے ایک اور دہشت گرد حملے کی کوشش ناکام بنادی ہے جبکہ اس کارروائی میں کم از کم پانچ مبینہ دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے ہیں۔
اسپین پولیس کے مطابق دہشت گرد دوسرا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرچکے تھے اور انہوں نے دھماکہ خیز مواد والی بیلٹیں پہنی ہوئی تھیں۔ ہسپانوی انٹیلی جنس حکام بارسلونا اور کیمبرلز میں واقعات کو بدھ کے روز ایک گھر میں ہونے والے دھماکے سے جوڑتے ہیں جس میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔ کیمبرلز میں کارروائی کے دوران مقامی پولیس نے اعلان کیا کہ عام لوگ سڑکوں پر نہ نکلیں کیونکہ کیمبرلز کی بندرگاہ پر گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق بارسلونا کے نواحی سیاحتی قصبے کیمبرلز میں بھی حملہ آوروں نے جمعے کی صبح ایک گاڑی سے لوگوں کو کچلنے کی کوشش کی تھی جس میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ یہ حملہ بالکل بارسلونا حملے کی طرز پر تھا۔
ترجمان بارسلونا پولیس کا کہنا ہے کہ کیمبرلز میں پولیس کی فائرنگ سے ایک مبینہ حملہ آور زخمی بھی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے دہشت گرد تھے تاہم ان کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بارسلونا میں دہشت گردوں نے پیدل چلنے والوں کو گاڑی سے کچل ڈالا تھا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راجوئے نے اسے ’’جہادیوں کا حملہ‘‘ قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی اور اسپین میں تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا۔ دنیا بھر میں اس دہشت گردی کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس کے ’’سپاہیوں‘‘ کی کارروائی تھی۔