برطانیہ میں جبری شادی کروانے کا دوسرا کیس سامنے آگیا، عدالت نے انیس سالہ لڑکی کے والدین کو مجرم قرار دے دیا، لڑکی کے والدین جبری شادی کے لیے لڑکی کو بنگلہ دیش بھجوانا چاہتے تھے۔
لیڈز کراؤن کورٹ میں انیس سالہ لڑکی نے بیان دیا تھا کہ اس کے والدین اس کے کزن سے اس کی شادی کرانا چاہتے تھے اور اس کے لیے اسے زبردستی بنگلہ دیش بھجوانا چاہتے تھے، لڑکی کے انکار پر تشدد بھی کیا گیا۔
عدالت نے والدین کو مجرم قرار دیا، سزا 18 جون کو سنائی جائے گی۔
پچھلے ہفتے برمنگھم میں بھی بیٹی کی پاکستان میں جبری شادی کروانے کے جرم میں ایک خاتون کو ساڑھے چار سال قید کی سزا دی گئی ہے۔