دبئی: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کا آغاز آج سے دبئی میں ہورہا ہے، دونوں ٹیمیں پنک گیند کے ساتھ ڈے اینڈ نائٹ مقابلے میں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوں گی جبکہ زخم خوردہ شاہین لنکا ڈھانے کو بیتاب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 2 میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا ٹیسٹ جمعے سے شروع ہوگا، یواے ای کے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ڈے اینڈ نائٹ مقابلے کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 4 بجے ہوگا،سیریز میں آئی لینڈز کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے، پہلے میچ میں مہمان ٹیم 21 رنز سے سرخرو ہوئی تھی، گرین کیپس دوسرے میچ فتح کیساتھ یواے ای میں پہلی سیریز ہارنے کی خفت سے بچنے کیلیے فکر مند ہونگے۔
پہلے ٹیسٹ میچ میں 136 رنز کے ہدف کا دفاع کرنے والی سری لنکن ٹیم کیلیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رنگانا ہیراتھ نے صرف 43 رنز کے عوض 6 مہرے کھسکادیئے تھے، اس بار ان کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کیلیے پلاننگ میں تھوڑی تبدیلی کیے جانے کا امکان ہے، بیٹنگ آرڈر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔
پاکستان کی خواہش ہوگی کہ ابوظبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اچھی کارکردگی کے بعد دوسری میں یکسر ناکام رہنے والے اوپنرز سمیع اسلم اور شان مسعود اچھا آغا فراہم کریں، مڈل آرڈر میں اظہر علی اور اسدشفیق کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہوگی کہ وہ بعد میں آنے والے بابر اعظم کو دباؤ سے آزاد اننگز کھیلنے کا موقع فراہم کریں، حارث سہیل کی ثابت قدمی بڑے اسکور کی ضمانت بن سکتی ہے۔
کپتان سرفراز احمد کو بھی غیر ضروری اسٹروکس سے اجتناب برتنا ہوگا، بولرز میں حسن علی کی انجری نے وہاب ریاض کی ٹیم میں شمولیت کا موقع بنادیا،امکان یہی ہے کہ پاکستان یاسر شاہ کی معاونت کیلیے دوسرے ریگولر اسپنر کو شامل کرنے کے بجائے پارٹ ٹائم بولرز پر انحصار کرے گا۔ دوسری جانب سری لنکا نے وننگ کمبی نیشن برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،کپتان دنیش چندیمل بہترین فارم میں ہیں،کوشل سلوا بھی لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،وکٹ کیپر بیٹسمین ڈکویلااچھی کارکردگی کی بدولت ٹیم کو بہتر ٹوٹل تک لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، میچ ونر رنگانا ہیراتھ کو دلروان پریرا معاونت فراہم کرتے ہیں،مصنوعی روشنی میں سورنگالکمل بھی پاکستانی بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کی کوشش کریں گے۔
دریں اثنا میزبان ٹیم نے گزشتہ روز بھرپور پریکٹس کی،وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز کے بعد اسٹیورکسن نے کیچنگ پریکٹس کرائی، سلپ کیچز پر خاص توجہ دی گئی، بعد ازاں پیسرز نے بھرپور سیشن کرتے ہوئے نئی گیند سے اوپنرز کے حوصلے آزمائے،بعد ازاں مڈل آرڈر نے فاسٹ اور اسپن بولنگ کا سامنا کیا۔ پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں کمرکی تکلیف کا شکار حسن علی کی جگہ وہاب ریاض کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا جائے گا، یاسر کیساتھ کسی اسپنر کو کھلانے کا فیصلہ پچ دیکھ کر کرینگے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی، نوجوان بیٹسمینوں پر انحصار کرتے ہوئے اچھا کھیل پیش کرنے اور میچ جیتنے کیلیے پر امید ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ابوظبی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں تھے لیکن ناکامی کی وجہ سے اب دباؤ میں ہیں، پریکٹس کم اور کھلاڑیوں کا جذبہ ابھارنے کی زیادہ کوشش کی ہے،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شکست سے بے خوف ہوکر نیچرل کھیل پیش کریں۔
سرفراز احمد نے کہا کہ رنگانا ہیراتھ کیخلاف جارحانہ انداز اپناتے ہوئے انھیں دباؤ میں لانے کی کوشش کرینگے، اسد شفیق بڑا اسکور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، محمد عامر اچھی بولنگ کے باوجود وکٹیں نہیں لے سکے، امید ہے کہ دبئی میں فارم میں نظر آئیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سرفراز نے کہا کہ یاسر شاہ پنک بال سے بھی کامیاب رہیں گے، یہاں ویسٹ انڈین اسپنر دیویندرا بشو 8وکٹیں لے چکے ہیں،کوئی بھی گیند ہو،اچھا سلو بولر حریفوں کو پریشان کرسکتا ہے۔
ادھر سری لنکن کپتان دنیش چندی مل نے کہا کہ یاسر شاہ عمدہ اسپنر ہیں، ان سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے، پچ دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ دونوں ٹیموں کے اسپنرز میں جوڑ پڑے گا، وننگ کمبی نیشن کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے، دونوں ٹیموں میں سخت مقابلہ ہوگا، ہم ڈرا نہیں، میچ جیتنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے،سیریز ہمارے لیے بڑی اہم ہے، جیت سے ٹیم کا اعتماد بحال ہوگا۔