اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے گزشتہ روز کہا تھا کہ فیصلے منتخب لوگوں کو کرنے چاہئیں نا کہ غیرمنتخب افراد کو، وزارتیں غیر منتخب لوگوں کی وجہ سے تبدیل ہوئیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر منتخب افراد پر کافی اعتراضات ہیں، کیا پارٹی ان لوگوں کے حوالے کر دیں جو کونسلر بھی نہیں رہے۔
فواد چوہدری نے اعتراف کیا کہ ہمارے فیصلوں میں بڑی سیاسی کمزوریاں ہیں، فیصلہ سازی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے شکوہ کیا کہ اہم فیصلے ہوجاتے ہیں پتہ ہی نہیں چلتا، ہمارے درمیان منتخب اور غیر منتخب افراد کی سرد جنگ جاری ہے۔ فواد چوہدری کے بیان پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فواد بھائی آج کل لیباریٹری میں مصروف ہیں اسلئے انہیں تمام فیصلوں کا پتہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے فیصلوں میں کوئی سیاسی کمزوری نہیں نہ ہی پارٹی میں کوئی اختلاف ہے۔زلفی بخاری نے کہا کہ وزارت اطلاعات صحیح کام نہیں کررہی تھی اسلئے تبدیلی لانا پڑی، عمران خان خودفیصلے کرتے ہیں،کابینہ سے پوچھناضروری نہیں۔ وہ مشورہ ضرور کرتے ہیں لیکن فیصلہ کرناان کاحق ہے۔
فواد چہدری نے اس حوالے سے مزید کہا تھا کہ میں نے کہا تھا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین نہ بنائیں لیکن انہیں بنا دیا گیا، میں نے کہا شہباز شریف کو باہر نہیں جانے دینا چاہیے ہم پر الزام آئے گا لیکن کسی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر نہیں ڈالا اور وہ باہر چلے گئے، ان ساری چیزوں کا ہم پر اثر ہوتا ہے۔سابق وزیر نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر اگر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی تو آپ کی سیاست بالکل ٹھپ ہوجائے گی۔اس کے جواب میں زلفی بکاری نے کہا ہے کہ احتساب نہیں رکے گا، یہ نہیں ہوگا کہ زرداری گر جائے اورنواز شریف بچ جائے۔