لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ 9 وکٹوں سے شکست دے کر تاریخی فتح اپنے نام کرلی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی لارڈز میں مجموعی طور پر یہ پانچویں جبکہ مسلسل دوسری فتح ہے۔ آخری مرتبہ پاکستان نے مصباح الحق کی قیادت میں لارڈز کے میدان میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا اور یادگار پش اپس بھی لگائے تھے۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے واحد بلے باز اظہر علی تھے جو کہ 12 کے مجموعی سکور پر جیمز اینڈرسن کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے تاہم اس کے بعد حارث سہیل اور امام الحق نے بااعتماد انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کیلئے ہدف مکمل کر کے تاریخی فتح میں کردار ادا کیا۔
شاہینوں نے شاندار باﺅلنگ کرتے ہوئے انگلش بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچائے رکھا اور بالخصوص محمد عباس کی عمدہ باﺅلنگ کے سب گرویدہ ہو گئے۔ انہوں نے دونوں اننگز میں 8 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور محمد عامر 5 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ حسن علی نے کل 4 اور شاداب خان نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
لارڈز ٹیسٹ کے چوتھے روز انگلینڈ نے 235 رنز 6 کھلاڑی آﺅٹ سے اننگز کھیل کا آغاز کیا تو جوس بٹلر 66 رنز اور ڈومینک بیس 55 رنز کے انفرادی سکور کیساتھ میدان میں اترے تاہم پاکستان کے محمد عباس اور محمد عامر نے عمدہ باﺅلنگ کرتے ہوئے مجموعی سکور میں صرف 7 رنز کے اضافے پر ہی چاروں کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا دی اور یوں پاکستان کو جیت کیلئے 64 رنز کا آسان ہدف مل گیا۔
دیگر بلے بازوں میں سٹون مین نے 9، جو روٹ نے 68، ڈیوڈ ملان نے 12، جونی بیرسٹو نے 0، بین سٹوکس نے 9، جوس بٹلر نے 67، ڈومینک بیس نے 57، مارک ووڈ نے 4 جبکہ سٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن کوئی سکور بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ قبل ازیں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پوری ٹیم 184 رنز پھر ڈھیر ہو گئی جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم نے 363 رنز بنائے۔ انگلینڈ نے پاکستان کے 363 رنز کے جواب میں اننگز کا آغاز کیا تو صرف 110 کے مجموعی سکور پر 6 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے تاہم جوس بٹلر اور ڈومینک بیس نے مشکل وقت میں عمدہ اور ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 125 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو اننگز کی شکست کی خفت سے بچایا۔
دونوں کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت تیسرے روز کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 235 رنز بناتے ہوئے پاکستان کیخلاف 56 رنز کی برتری حاصل کی۔ چوتھے روز دونوں کھلاڑی جب کھیل کا آغاز کرنے میدان میں آئے تو زیادہ دیر مزاحمت نہ کر سکے اور مجموعی سکور میں صرف 7 رنز کے اضافے کیساتھ ہی پوری ٹیم آﺅٹ ہوگئی۔