لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کی فضاؤں میں ایک اور شرمناک خبر کی گونج ، سگے باپ نے اپنی 2 بیٹیوں کے ساتھ وہ کچھ کر ڈالا کہ باپ جیسے مقدس رشتے کا وقار خاک میں مل کر رہ گیا ، روزنامہ نوائے وقت کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقہ میں
ایک بد خصلت شخص اپنی ہی 9 اور 5 سال کی دو بیٹیوں کو عرصہ پانچ سال سے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ۔ ماں کی شکایت پر وزیراعلیٰ پنجاب نے 9 سالہ اور 5 سالہ 2 لڑکیوں کو بچانے کیلئے چھاپے کا حکم دیا۔ مذکورہ لڑکیوں سے ان کا والد زیادتی اور بدسلوکی کر رہا تھا۔یہ شرمناک سلسلہ بڑی بیٹی سے پانچ برس سے زیادہ عرصہ سے شروع ہوا جو تاحال جاری تھا۔ لڑکیوں کی ماں نے نوائے وقت میڈیا گروپ سے رابطہ کیا اور شرمناک ویڈیوز دکھائیں۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کٹاربند روڈ پر واقع گھر کے اندر ملزم وحشیانہ طور پر 9 سالہ اور 5 سالہ بیٹیوں پر حملہ کر رہا ہے۔ ملزم ’’ایچ‘‘ کی ویڈیو اسکی بیوی نے موبائل فون سے بنائی۔ اس خاندان کے لوگ ایک چھوٹے سے کرایہ کے گھر میں 2 برس سے زائد عرصہ سے رہ رہے تھے۔ پولیس کے چھاپے کی قیادت اعلیٰ پولیس افسران اور ڈی آئی جی شہزاد اکبر نے خود کی ایس پی صدر معاذ ظفر بھی ان کے ساتھ تھے۔ بچیوں کے باپ کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم کا کہنا ہے وہ بے قصور ہے اور اس کی بیوی اس پر الزام لگا رہی ہے۔
گھریلو جھگڑے کو بڑھا چڑھا کر اسے پھنسایا جارہا ہے ملزم کو ہنجروال پولیس سٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے۔ بچیوں کی ماں نے بتایا کہ ملزم 9 سالہ بیٹی کو 5 برس سے زائد اور 5 سالہ بیٹی کو ایک برس سے زائد عرصہ سے زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔ ملزم نے اپنی بیوی اور بچوں کو ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے کٹاربند میں بند کر رکھا تھا۔ ویڈیوز میں بچے چلاتے، کانپتے اور معافی مانگتے نظر آتے ہیں۔ ملزم بچیوں سے زیادتی کیلئے منشیات استعمال کرتا تھا۔ پولیس کو بطور شہادت تقریباً ایک درجن ویڈیوز کلپس دیئے گئے ہیں۔ ماں نے 2 برس قبل پولیس سے رابطہ کیا لیکن اسے انصا ف نہیں ملا۔ ملزم کو چوہنگ پولیس نے گرفتار کیا تھا لیکن ثبوت نہ ہونے کے باعث اسے رہا کردیا گیا۔ اس دن سے وہ اپنی بیوی پر تشدد کرتا تھا اور اسے گھر میں بند رکھا۔ ملزم گھر کے قریب نمک والی فیکٹری میں کام کرتا ہے۔ خاتون نے بتایا کہ اسکے ہمسایہ نے میڈیا سے رابطہ کا مشورہ دیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے والدہ اور بچیوں کو انصاف دلانے کیلئے وعدہ کیا ہے۔ والدہ کا کہنا ہے کہ ملزم کو سزائے موت دی جائے۔