یہ تو یقیناًآپ میں سے ہر ایک جانتا ہو گا کہ ہوائی جہاز میں سگریٹ نوشی سختی سے منع ہے لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اس پابندی کے باوجود ہر فلائٹ میں ایش ٹرے موجود ہوتی ہے اور ہر ایئرلائن کے لئے یہ قانونی طور پر ضروری ہے کہ ان کی فلائٹس میں ایش ٹرے موجود ہو۔امریکہ میں اندرون ملک پروازوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی تقریباً 25 سال قبل لگائی گئی ، بعد میں دیگر ممالک نے بھی اس کی پیروی کی لیکن اب بھی ہر ہوائی جہاز کے واش روم کے دروازے کے اندر کی طرف ایک ایش ٹرے نصب کی جاتی ہے۔1973ء میں ریوڈی جنیرو سے پیرس جانے والی وارگ پرواز 820 میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں طیارے کی کریش لینڈنگ ہوئی اور اس میں سوار 123 مسافر ہلاک ہوگئے۔ تحقیقات کے بعد انکشاف ہوا کہ کسی مسافر نے جلتا ہوا سگریٹ کوڑے والی ٹوکری میں پھینک دیا تھا جو آتشزدگی کا باعث بنا یہ تو یقیناًآپ میں سے ہر ایک جانتا ہو گا کہ ہوائی جہاز میں سگریٹ نوشی سختی سے منع ہے لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اس پابندی کے باوجود ہر فلائٹ میں ایش ٹرے موجود ہوتی ہے ۔ اس حادثے کے بعد دوران پرواز سگریٹ نوشی ممنوع قرار دے دی گئی لیکن ایش ٹرے آج بھی اس لیے فلائٹس میں موجود ہوتی ہے کہ اگر کوئی مسافر اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سگریٹ سلگالے تو اسے پھینکنے کے لیے کوڑے والی ٹوکری کا استعمال نہ کرے بلکہ مناسب طریقے سے ایش ٹرے میں بجھائے۔ یہی وجہ ہے کہ جہاز میں ایک طرف ’’سگریٹ نوشی ممنوع ہے‘‘ کے پیغامات بھی آویزاں کئے جاتے ہیں اور ساتھ ہی ایش ٹرے بھی فراہم کی جاتی ہے۔ایوی ایشن کے قوانین کے مطابق ایش ٹرے کو ’’کم از کم سامان‘‘ کا حصہ قرار دیا گیا ہے یعنی اگر یہ موجود نہ ہو یا اس میں کوئی خرابی ہو تو تین دن کے اندر اس مسئلے کو حل کرنا لازمی ہے۔