آگرہ: تیز آندھی اور شدید بارش کے باعث محبت کی نشانی تاج محل کے جنوبی دروازے کا 12 فٹ مینار گر گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کا ساتواں عجوبہ اور محبت کی نشانی تاج محل ہندو انتہاپسندوں کے بعد اب تیز آندھی کے نشانے پر ہے اور محل کے جنوبی دروازے پر بنا ہوا بلند مینار گر کر مسمار ہوگیا ہے۔
بھارتی شہر آگرہ میں واقع تاج محل گزشتہ رات 130 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی آندھی سے شدید متاثر ہوا اور اس کے مرکزی دروازے روزہ کا 12 فٹ مینار گر کر تاج محل کی خوبصورتی ماند کر گیا۔ تیز آندھی اور شدید بارش سے چھوٹا سفید گنبد اور شاہی دروازہ بھی متاثر ہوا۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ میں واقع تاج محل کو مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کے لیے تعمیر کروایا تھا، تاج محل اپنی خوبصورتی کے باعث صدیوں سے دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہواہے اور دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں لوگ محبت کی اس یاد گار کو دیکھنے بھارت کا رخ کرتے ہیں
تاہم عالمی سطح پر منفرد مقام رکھنے والے سیاحتی مقام تاج محل اب بھارت کی سیاسی اور انتہاپسندی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔ محبت کی نشانی کہلانے والے تاج محل کو سب سے پہلے بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ تاج محل بھارتی تہذیب و ثقافت کا عکاس نہیں۔ وزیراعلیٰ کے اس بیان کے بعد ریاستی حکومت نے تاج محل کو محکمہ سیاحت کے کتابچے سے خارج کردیا تھا۔ جب کہ اترپردیش سے ہی بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم نے بھی تاج محل کو غداروں کی تعمیر قرار دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ تاج محل مغل لٹیروں کی نشانی اور بھارتی ثقافت پر بدنما داغ ہے۔