counter easy hit

کرکٹرز کی صلاحیتوں کو زنگ لگنے کیلیے چھوڑ دیا گیا، عبدالقادر

لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے کہا ہے کہ قومی کرکٹرز کی صلاحیتوں کو زنگ لگنے کیلیے چھوڑ دیا گیا جبکہ رواں ماہ شیڈول دورئہ بنگلادیش منسوخ ہوچکا۔

The skills of the cricketers were left to bury, Abdul Qadir

The skills of the cricketers were left to bury, Abdul Qadir

عبدالقادر کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ اس وقفے میں رکھا جاتا تو قومی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو زنگ نہ لگتا، نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے اور نکھارنے کے مقاصد حاصل بھی حاصل کیے جاسکتے تھے، انھوں نے کہا کہ میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح میں رمضان المبارک کی برکتوں اور عوام کی دعائوں کا بڑا ہاتھ تھا لیکن کارکردگی میں تسلسل لانے کیلیے اب بھی بڑی محنت کی ضرورت ہوگی، بلند حوصلہ کرکٹرز کو انٹرنیشنل میچز ملتے تو اچھی بات تھی لیکن فی الحال مناسب یہی ہے کہ قومی اسکواڈ کے ساتھ دیگر باصلاحیت کھلاڑیوں کا پول منتخب کرکے ٹریننگ و پریکٹس میچز کا اہتمام کیا جائے،جس پلیئر میں زیادہ ٹیلنٹ نظر آئے اسے انٹرنیشنل معیار پر لانے پر خاص توجہ دی جائے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی فتح کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا، کرکٹرز پر انعام واکرام کی بارش ہورہی ہے،آج ایک شہر تو کل دوسری جگہ ان کے اعزاز میں تقریب سجائی جاتی ہے،سابق کرکٹرز کی بڑی تعداد اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا اسٹاف اس بات پر متفق ہیں کہ ایک میگا ایونٹ کی جیت سے پاکستان کرکٹ کے سارے مسائل ختم نہیں ہوگئے،کارکردگی میں تسلسل لانے کیلیے مسلسل محنت کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے ’’بگ تھری‘‘ ختم ہونے کے باوجود پاکستانی کرکٹرز کو زیادہ انٹرنیشنل میچز میسر نہیں آ رہے۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے اقتدار کے آخری سال آئی سی سی میں 3بڑوں کی اجاری داری ختم کرنے میں تو اہم کردار ادا کیا لیکن ٹیم کیلیے کرکٹ میچز حاصل کرنے کے حوالے سے کوئی خاص پیش رفت نہیں کرسکے،پاکستان کو رواں ماہ دورئہ بنگلادیش میں 2 ٹیسٹ،3ون ڈے اور ایک ٹوئنٹی20میچ کھیلنا تھے۔

پی سی بی کی خواہش تھی کہ بنگال ٹائیگرز سیریز سے قبل پاکستان میں 2ٹوئنٹی20میچز کھیلیں لیکن اپریل میں ہی بنگلہ دیشی بورڈ نے انکار کیا تو چیئرمین شہریار خان نے اپنی ٹیم بھی نہ بھجوانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم 2ٹورز کرچکے ہیں،اب بنگلہ دیش نیوٹرل مقام پر کھیلے یا پاکستان کو آمدنی میں سے حصہ دیا جائے،یوں یہ ٹور منسوخ ہوگیا، اس دوران افغانستان کرکٹ بورڈ سے بات چلی،دونوں ملکوں میں کرکٹ تعلقات کو فروغ دینے کی بات ہوئی، مختصر دورے اور پڑوسی ملک کی جونیئر اور اے ٹیموں سے میچز کے پلان بھی سامنے آئے لیکن کابل میں بم دھماکوں کے بعد افغانستان نے بھی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کردیا،ستمبر میں ورلڈ الیون کی لاہور آمد کے حوالے سے صورتحال واضح نہیں، اب پاکستان کی اگلی مصروفیت اکتوبر میں یواے ای میں سری لنکا کیخلاف سیریز ہے جس میں3ٹیسٹ،5ون ڈے اور 2ٹوئنٹی20میچز کھیلے جائیں گے۔ بعد ازاں قومی ٹیم سیریز کھیلنے کیلیے دسمبر میں نیوزی لینڈ جائیگی، اس دوران 5 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچزہونگے۔ ٹیم کی انٹرنیشنل کرکٹ انتہائی محدود رہ جانے کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جون 2017سے جولائی 2018 تک 14ماہ میں گرین کیپس کے 3ٹیسٹ یواے ای میں سری لنکا اور 2دورئہ انگلینڈ میں شیڈول ہیں، یوں اس عرصے میں نئے ٹیسٹ کپتان سرفراز احمد کو صرف 5میچز میں قیادت کا موقع ملے گا۔

یاد رہے کہ نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ 16سے 29اپریل تک راولپنڈی میں ہی کرا دیا گیا تھا،اس وقت قومی ٹیم کا دورئہ انگلینڈ شیڈول ہونے کی وجہ سے کئی اسٹار کرکٹرز ایکشن میں نظر نہیں آسکے تھے،انگلش کائونٹی کرکٹ میں شرکت کا موقع پانے والے سرفراز احمد،محمد عامراور جنید خان کو تو اچھی مصروفیت میسر ہوگی۔ مگر دیگر کے وقت کا کارآمد بنانے کیلیے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی پاکستان آمد کے بعد تربیتی کیمپ ہی کھلاڑیوں کو سرگرم رکھنے کا واحد ذریعہ ہوگا،کئی کرکٹرز بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کھیلنے کیلیے معاہدے کرچکے لیکن چیف سلیکٹر انضمام الحق کا دعوٰی رہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو لیگز میں کارکردگی کی بنیاد پر زیر غور نہیں لائیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website