ہیوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص کو سانپ کے کٹے ہوئے سر نے ڈس لیا جس کے باعث وہ مرنے کے قریب پہنچ گیا اور اسے بچانے کے لیے اینٹی اسنیک دوا کے 26 ڈوز دیے گئے۔متاثرہ شخص کی بیوی نے امریکن ٹی وی کو بتایا کہ اس کے شوہر باغ میں کام کررہے تھے کہ اچانک انہوں نے تقریباً چار فٹ طویل ایک سانپ دیکھا جسے انہوں نے کچل کر ختم کردیا۔خاتون نے بتایا کہ لیکن جب ان کے شوہر نے سانپ کی باقیات کو اٹھا کر انہیں پھینکنا چاہتا تو سانپ کے کٹے ہوئے سر نے بھی انہیں ڈس لیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں اینٹی اسنیک دوا دی گئی، تقریباً ایک ہفتے بعد ہی ان کی حالت کسی قابل ہوسکی اس دوران انہیں بچانے کے لیے دوا کے 26 ڈوز دیے گئے۔یونیورسٹی آف ایریزونا وائپر انسٹی ٹیوٹ کی ڈاکٹر لیزلے نے سانپ کو مارتے وقت یا اسے کاٹنے سے متعلق عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جانوروں کے ساتھ ایک سفاکانہ عمل ہے کہ اسے کاٹ دیا جائے۔خیال رہے کہ ایک سانپ مرنے کے کئی گھنٹوں بعد تک بھی ڈسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔