مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جمعرات کی شب اچانک راولپنڈی پہنچ گئے میڈیا رپورٹ کے مطابق
راولپنڈی میں شہباز شریف کی ایک اعلیٰ شخصیت سے ملاقات متوقع ہے۔ صزرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب جمعرات کی شب پنڈی گھیپ سے واپس لاہور جانے کی بجائے راولپنڈی پہنچے اور راولپنڈی کے ہی ایک ہوٹل میں قیام کیا۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف یا مریم نواز کی اڈیالہ جیل سے پولیس ٹریننگ کالج سہالہ منتقلی کے حوالے سے گذشتہ روز راولپنڈیاسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ ہوئی لیکن یہ میٹنگ کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری بھی آج راولپنڈی پہنچیں گے جہاں وہ کمشنر آفس راولپنڈی میں انتخابات کی سکیورٹی او دیگر امور کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔قومی اخبار کے ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کے ہائی پروفائل مہمانوں کی سہالہ کالج کے صفوت ریسٹ ہاؤس منتقلی کا معاملہ بھی دو دنوں تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے اور ضمن میں حتمی فیصلہ ہونے کے بعد باقاعدہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی منظوری سے ہی کوئی
قدم اُٹھایا جائے گا۔سیاسی مبصرین کے مطابق وزیر اعلیٰپنجاب شہباز شریف کا راولپنڈی میں قیام اور وہاں متوقع ملاقاتوں کی خبروں سے یہ لگتا ہے کہ وہ اپنے بھائی اور بھتیجی کو اڈیالہ جیل سے نکال کر سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے کے لیے کافی کوششیں کر رہے ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز نواز شریف نے اپنی والدہ سے ملاقات کے دوران شہباز شریف کو دور کھڑے رہنے کا مشورہ دیا تھا جس سے نواز شریفکی شہباز شریف سے ناراضگی صاف ظاہرہوئی اور عین ممکن ہے کہ شہباز شریف یہ سب نواز شریف کی ناراضگی کو دور کرنے کے لیے کر رہے ہیں کیونکہ اڈیالہجیل میں قید نواز شریف کو بطور قیدی بہت سی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔