لاہور(ویب ڈیسک) ترجمان وزیراعلی پنجاب شہباز گل نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت داخلی معاملات جن میں غیر قانونی طور چندہ اکٹھا کرنے اور ادارے چلانے پر کالعدم تنظیم جماعت الدعو کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں ہو رہی ہیں اور حکومت اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھاتی آئی ہے۔یاد رہے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب کی جانب سے کالعدم جماعت الدعو کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کرنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔حافظ سعید کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ لاہور سے گوجرانوالہ جارہے تھے۔حافظ سعید کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے بریگیڈئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ انہیں پہلے بھی گرفتار کیا گیا ہے مگر اصل بات یہ ہے کہ عدالت میں ان کے خلاف پیش کرنے کے لیے کوئی ثبوت موجود ہے یا نہیں۔وزارت داخلہ نے جماعت الدعو اور فلاح انسانیت فانڈیشن کو 21 فروری 2019 کو کالعدم قرار دیا تھا۔ دونوں تنظیمیوں زیر انتظام سندھ میں چلنے والے مدارس اور فلاحی ادارے بھی صوبائی حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیے تھے۔مارچ 2019 میں حکومت نے وفاقی دارالحکومت میں قائم مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیا القرآن، مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد کو بھی اپنی تحویل میں لیا تھا. جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عالمی عدالت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے کیس کے فیصلے پر مسلم لیگ ن بھی بھارتی زبان بولنے لگی ہے۔ ن لیگی رہنما وہی موقف اپنا رہے ہیں جو کہ بھارت نے اپنایا ہوا ہے۔ اس حوالے سے کیس کے فیصلے کے بعد ن لیگ کء سینئیر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی کوئی بڑی جیت نہیں ہے۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید نے بھی کہا ہے کہ فیصلہ آدھا پاکستان کے حق میں آیاہے اور آدھا بھارت کے حق میں آیا ہے۔خیال رہے کہ آج کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے اور فیصلے کے مطابق پاکستان جیتا ہے۔ فیصلے کی سادہ لفظوں میں تشریح بھی سامنے آگئی ہے۔تشریح میں جو چند نکات پیشِ کیے گئے ہیں ان کے مطابق پاکستان کا موقف تھا کہ عالمیعدالت کے پاس اختیارِ سماعت نہیں ہے۔عدالت نے یہ موقف مسترد کردیا۔ یہ پوائنٹ بھارت کو مل گیا۔