اسلام آباد; عام انتخابات 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کی ممکنہ کامیابی کے پیش نظر وفاقی وزارتوں نے پہلے 100 روز کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ ن دور کے کاموں سے متعلق فائلوں کو شفاف اور کلیئر بھی کیا جا رہا ہے تاکہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے
کے بعد پی ٹی آئی حکومت ان فائلز کا استعمال کر کے مسلم لیگ ن کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کر سکے۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی ممکنہ کامیابی کے پیش نظر وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں نے پہلے 100 روز کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ اس منصوبے میں ملکی معیشت کی بہتری، برآمدات میں اضافہ ، تجارتی خسارے میں کمی، نا اہل کمرشل اتاشیوں کو گھر بھیجنے ، کرپشن فری اصلاحات لانے ،،چین سے دوسرے آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے ،سی پیک اکنامک زونز کے قیام میں پیش رفت اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی بیورو کریسی نے پاکستان تحریک انصاف کے منشور کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور اس سلسلے میں مسلم لیگ ن دور کے کاموں سے متعلق فائلز کو شفاف اور کلیئرکیا جا رہا ہے تاکہ پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی بیورو کریسی نے نئی حکومت کے لیے 100 دن کا منصوبہ جبکہ مڈ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبے بھی بنا لئے ہیں جس میں فوری طور پرملکی برآمدات 25 ارب ڈالر تک لے جانے
اور پانچ سال میں 30 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ پیداواری سیکٹر پر ٹیکس کا بوجھ کم اور چار نئے سیاحتی مقامات کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ 5 سال میں ایک کروڑنئی نوکریاں پیدا کرنے کے لیےسی پیک اکنامک زونز کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور 50 لاکھ نئے گھر بنائیں جائیں گے جن سے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع بھی مہیا ہوں گے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر میں ریفارمز کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے ۔زراعت،لائیوسٹاک سیکٹر میں ترقی کے لیے بھی اصلاحات کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ زراعت پرٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی،چھوٹے کاشتکاروں کوقرضے دیئے جائیں گے اورویئرہاؤس میں پڑی گندم کوبینک ہاؤس کے ذریعے فنانس کیا جائے گا یہی نہیں بلکہ تعلیم کے فروغ کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے اور دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اقدامات اُٹھانے کے منصوبے کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔وفاقی وزارتوں اور بیوروکریسی کے ان اقدامات اور منصوبوں کو دیکھ کر صاف لگ رہا ہے کہ پی ٹی آئی انتخابی دنگل میں سب سے مضبوط پوزیشن پر ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ تمام تر منصوبے تشکیل دئے جار ہے ہیں اور عام انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے امکانات روشن ہونے پرہی پہلے 100 روز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔