کوئٹہ ……دہشت گردوں نے آج پھر کوئٹہ کو نشانہ بنایا ہے، سٹیلائٹ ٹائون میں پولیو رضاکاروں کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی گاڑی کے قریب خودکش حملے میںسیکورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد شہید اور25 زخمی ہوگئے۔
سٹیلائٹ ٹاؤن میں حفاظتی ٹیکہ جات کے مرکز کے قریب اس وقت دھماکا ہوا جب انسداد پولیو کی ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی اور پولیس کے اہلکار وہاں جمع ہورہے تھے ، دھماکا اتنا شدید تھا کہ دور دور تک اس کی آواز سنی گئی۔دھماکے میں چودہ افراد شہید ہوئے جن میں12 پولیس اہلکار ، ایک ایف سی اہلکار اور ایک راہ گیر شامل ہے جبکہ 9 پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں او،دھماکے کی جگہ کو سیل کردیا گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی وہاں پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ڈی آئی جی کوئٹہ سید امتیاز شاہ نے کہاکہ دھماکے میں 9 کلو مواد استعمال کیا گیا تاہم دھماکا کس نوعیت کا تھا ابھی اس کی تحقیقات جاری ہیں ۔آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے بھی دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا اور سکیورٹی ا ہلکاروں نے دھماکے سے متعلق بریفنگ بھی دی ۔صوبائی وزیر میر سرفراز بگٹی نے میڈیا کو بتایاکہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دھماکا خودکش ہے۔ رواں سال کےپہلے ماہ اب تک دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کےتین مختلف واقعات میں اب تک 17 سکیورٹی اہلکارشہید ہوچکے ہیں،جبکہ آج کا دہشت گردی کا حملہ بظاہر کوئٹہ میں جاری انسداد پولیو مہم کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی تاہم صوبائی حکومت نے مہم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔