وطن پارٹی کےسربراہ بیرسٹرظفراللہ نےسپریم کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیاہےکہ سپریم کورٹ مجلسِ شوریٰ کی قانون سازی میں مداخلت نہیں کر سکتی ،نہ ہی حکومت اور اپوزیشن کےدرمیان ٹی او آرز کی تشکیل کا حکم دےسکتی ہے،بلکہ سپریم کورٹ صرف جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا کہہ سکتی ہے۔
بیرسٹرظفراللہ نےپاناماکیس میں فریق بننے کےلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی ہے۔
انہوں نےمؤقف اختیارکیاکہ سب سےبڑی اپوزیشن پارٹی پیپلزپارٹی پاناماکیس میں فریق ہی نہیں،کمیشن آف انکوائریز کےبل کا ابتدائی مسودہ بھی پاس ہوچکا،جو اب صرف مجلس شوریٰ سےپاس ہونا باقی ہے۔
بیرسٹر ظفر اللہ نے مزید کہا کہ قانون سازی کااختیارصرف پارلیمنٹ کو حاصل ہے،سپریم کورٹ،مجلسِ شوریٰ کی قانون سازی میں مداخلت نہیں کر سکتی ،نہ ہی حکومت اور اپوزیشن کےدرمیان ٹی او آرز کی تشکیل کا حکم دےسکتی ہے،ٹی او آرز کی تشکیل کا کام پارلیمانی کمیٹی کاہے۔
درخواست گزار کامزید کہناہےکہ پاکستان میں جمہوریت اپنےاداروں کےباعث مضبوط ہے،اسے دوسرےممالک کےاخبارات میں چھپنے والےمواد سےمتاثر نہیں کیا جاسکتا،اس سےپہلےپاناما لیکس سےمتعلق درخواست گزار کی درخواست قبل ازوقت قرار دےکر مسترد کردی گئی تھی۔