اسلام آباد(ویب ڈیسک)العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو عدالت میں پیشی سے تین روز کا استثنیٰ دیدیا گاا۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت جاری ہے،سابق وزیراعظم نوازشریف عدالت میں پیش نہیں ہوئے ان کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی در خواست پیش کی گئی ،عدالت ن
استثنیٰ کی در خواست جزوی طور پر منظور کر لی۔احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کسی کی سماعت جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کر رہے ہیں،سابق وزیراعظم نوازشریف اہلیہ کی وفات کی وجہ سے عدالت میں پیش میں ہوئے،ان کے وکلا خواجہ حارث نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی اہلیہ بگم کلثوم نواز کا انتقال ہوگا، ہے ، نوازشریف بڑے صدمے میں ہیں،انہیں سنبھلنے کیلئے وقت درکار ہے ،عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں 5 روز کا استثنیٰ دیا جائے۔احتساب عدالت نے پانچ روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے 3 دن کا استثنیٰ دیدیا۔دوسری طرف سابق وزیراعظم نواز شریف کخلا ف العزیزیہ اسٹلج ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکلز خواجہ حارث کی پاناماجے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضاخ پر جرح کے دوران والمی 10 سے متعلق سوال پر پراسیکیوٹر نبز نے اعتراض اٹھا تے ہوئے کہا کہ والم ٹنہ سپریم کورٹ مںا سربمہر صورت مںل موجود ہے، خواجہ حارث کو والمی ٹنز سے متعلق سوالات کی اجازت نہ دی جائے، اگر خواجہ صاحب کو والم 10 نہ ملنے کا اعتراض تھا تو اسکے حصول کی درخواست دیتے۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ کا وہ آرڈر کہاں ہے جس مںت والم ٹنل کو سربمہر کر کے پبلک نہ کرنے کا حکم دیا گاہ ہو؟ ، گواہ نے دوران جرح ایم ایل ایز کا ذکر کان اور بتایا کہ باہمی قانونی معاونت کے تحت لکھے گئے خطوط سربمہر والمد ٹنہ مں؟ ہںح،جب جرح مںب ذکر آ گار تو اس کے متعلق مرتا سوال بنتا ہے، کوئی چزظ مرنے خلاف استعمال ہو رہی ہے تو مجھے اس پر دفاع کا حق حاصل ہے۔