وزیر اعظم کی جانب سے تحریری جواب ، فریقین نے ٹی او آرز جمع کرا دیئے ، کسی آف شور کمپنی کا مالک نہیں :وزیر اعظم کا جواب
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پانامہ سے متعلق دائر درخواستوں کو قابل سماعت قرار دے دیا ۔ وزیر اعظم نے اپنا تحریری جواب ، فریقین نے ٹی او آرز جمع کرا دئیے ۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کسی آف شور کمپنی کا مالک ہوں نہ بیرون ملک بتائی گئی دیگر جائیدادوں کا ، اپنے کسی بچے کا کفیل بھی نہیں ۔ وزیر اعظم کے بچوں کو جواب جمع کرانے کے لیے پیر تک کی مہلت دے دی گئی ۔ سپریم کورٹ میں پانامہ سے متعلق دائر درخواستیں قابل سماعت قرار ، کسی آف شور کمپنی کا مالک ہوں نہ لندن فلیٹس کا ، اپنے کسی بچے کا کفیل بھی نہیں ، وزیر اعظم نواز شریف کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع ۔ عدالت کا وزیر اعظم کے بچوں کو پیر تک جواب جمع کرانے کا حکم ۔ نواز شریف کے وکیل سلمان بٹ کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ ، تریسٹھ پر پورا اترتا ہوں ۔ سلمان بٹ نے موقف اختیار کیا کہ انہیں پانامہ درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ، عدالت نے کہا کہ اصل جواب تو وزیر اعظم کے بچوں کا ہوگا ، پندرہ دن اسی لیے دئیے گئے تھے ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ کسی کے ٹی او آرز کے پابند نہیں ، اپنے ٹی او آرز خود بنائیں گے ، پانامہ لیکس عوامی مفاد اور بنیادی حقوق کا معاملہ ہے ۔ ہمیں بتا دیا جائے کہ آج ہی کمیشن بنائیں یا وزیر اعظم کے بچوں کے جوابات کا انتظار کریں ۔ شیخ رشید ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے بھی اپنے ٹی اور آرز سپریم کورٹ میں جمع کرا دئیے ۔ پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی مزید سماعت پیر کو کرے گا ۔