اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارت داخلہ نے آسیہ بی بی کی ویٹیکن سٹی میں پوپ سے ملاقات کی تصاویر کو جعلی قرار دے دیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی تصاویر کا حقیت سے تعلق نہیں ہے۔ اتوار کو سوشل میڈیا پر کچھ
تصاویر وائرل ہوئیں جن کیساتھ ٹائٹل لگایا گیا ہے کہ آسیہ بی بی پاکستان سے جا چکی ہے اور ویٹیکن سٹی میں پوپ سے ملاقات کر رہی ہے۔ کچھ عناصر کی طرف سے سوشل میڈیا جعلی تصاویر جاری کر کے ہی جانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ نجی ذرائع کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستان میں موجود ہے اور بیرون ملک نہیں گئی۔اس سے قبل آسیہ بی بی کی توہین رسالت کے مقدمے میں بریت کے بعد سوشل میڈیا پر ’آسیہ بی بی ان کینیڈا‘ اور ’آسیہ بی بی کینیڈا‘ کے ہیش ٹیگ استعمال ہونے لگے اور یہ سوال اٹھایا جانے لگا کہ معاہدے میں آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی شق کا فائدہ ہی کیا جب وہ ملک سے باہر چلی گئی ہیں۔ لیکن آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک نے پیر کے روز ہالینڈ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا سپریم کورٹ کا حکم جیل پہنچنے میں دس سے بارہ دن لگتے ہیں۔ اس لیے ابھی آسیہ بی بی کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدہ کو مسترد کرتے ہوئے سیف الملوک نے اسے تحریک لبیک پاکستان کے لیے ‘بچاؤ’ کا راستہ قرار دیا۔