لاہور(انتخاب : شیر سلطان ملک )غلامان نبی رحمت ﷺ کے ذکر سے پہلے میں آپ کو شہد کی مکھی کے شہد بنانے کے عمل اور اس میں رحمت، برکت اور مٹھاس اور شفا کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں۔ ایک دن حضورﷺ جہاد کے لیے کہیں تشریف لے جارہے تھے
ان کے ساتھ صحابہ کرامؓ ، مجاہدین کی صورت میں ہمراہ تھے، اس سفر کے دوران جب کھانے کا وقت ہوگیا، تو آپﷺ اور سب صحابہ کرام کھانے کے لیے بیٹھے،معروف کالم نگار نواز خان میرانی اپنے کالم میں لکھتے ہیں۔۔۔ تو صحابیؓ نے عرض کی یارسول اللہﷺ ، کھانے کے لیے تو کوئی چیز بھی موجود نہیں ۔اس دوران ساتھیوں نے دیکھا کہ ایک شہد کی مکھی آکر آپﷺ کے کان کے قریب بھنبھنانا شروع ہوگئی ، جب صحابہ کرامؓ نے یہ منظر دیکھا تو انہوں نے آپﷺ سے درخواست کی کہ یارسول اللہ ﷺ ہمارے ماں باپ آپﷺ پہ قربان یہ مکھی کیوں بار بار آپﷺ کے پاس آرہی ہے تو آپﷺ نے فرمایا کہ یہ کہہ رہی ہے ، کہ تمام شہد کی مکھیاں بے قرار ہیں کہ آپﷺ کے پاس سالن نہیں ہے ، اور وہ ملتجی ہیں کہ قریب ہی ایک غار ہے جہاں ہم نے شہد کا چھتہ لگایا ہوا ہے ، آپ وہ نوش فرمائیں ، تاکہ ہماری بے قراری کو قرار آجائے، بقول سید مظفرعلی شاہ
کیجئے نذرکرم !
صدقہ¿ غوث الوریٰ
تاابد مینار نور
ساکن غارِ حرا
رسول پاکﷺ نے شہد کی مکھیوں کی درخواست، اور التجا قبول فرمائی اور حضرت علی کرم اللہ وجہ کو غار میں شہد لانے کے لیے بھیجا ، حضرت علیؓ نے غار میں جاکر شہد کے چھتے سے سارا شہد نچوڑ لیا، اور واپس آکر تمام ساتھیوں میں تقسیم کردیا۔
کچھ دیر کے بعد مکھی دوبارہ آگئی، اور حضورﷺ کے کان کے پاس آکر پھر دوبارہ بھنبھنانا شروع کردیا، تو صحابہ کرامؓ نے آپﷺ سے پوچھنے کی اجازت چاہی کہ مکھی کان میں آکر کیا کہہ رہی تھی، حضورﷺ نے فرمایا کہ میں نے اس سے پوچھا کہ پہاڑوں، بیابانوں، صحراﺅں اور ایسی جگہوں پہ جہاں کڑوے کسیلے ، بدمزہ جنگلوں کے پھل ہوتے ہیں شہدمیٹھا کیسے ہو جاتا ہے ۔قارئین یمن میں جو شہد دستیاب ہوتی ہے ، وہ دنیا کی سب سے مہنگی شہد ہوتی ہے ، اور وہ تقریباً پچاس ہزار کلو سے بھی زیادہ ہوتی ہے قارئین، میں نے وہ شہد بھی ایک دفعہ منگوائی تھی اور وہ میرے زیر استعمال رہی ، کچھ عرصہ قبل میں نے پاکستان میں کالا باغ کے مقام سے شہد منگوائی بلکہ کسی نے مجھے تحفتاً دی، آپ یقین کریں، کہ ہماری یہ شہد یمن کی شہد سے بھی کئی گناہ زیادہ بہتر تھی، کالا باغ کا سارا علاقہ نواب آف کالا باغ کا علاقہ ہے ، اور وہاں سے کوئی بھی شخص ان کی مرضی کے بغیر شہد نہیں اتار سکتا۔
میں ذکر کررہا تھا کہ حضور ﷺ نے مکھی سے پوچھا، کہ کڑوے درختوں کے پھول کھانے کے باوجود شہد کیسے میٹھا ہوسکتا ہے ، تو مکھیوں نے کہا تھا ہمارا، امیر یعنی سردار ہمیں حکم دیتا ہے کہ آپﷺ کی ذات اقدس پہ درود پاک بھیجیں، تو ہم سب مل کر درود پاک پڑھنا شروع کردیتے ہیں، تو آپ ﷺپہ درود پاک پڑھنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ شہد کو میٹھا کردیتا ہے ۔
شہد کی مکھیوں کو حضوراقدس ، محبوب خدا سے پیار پہاڑوں، بیابانوں اور جنگلوں میں لیے پھرتا ہے ، اور وہ اسی ذات پاک، اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی خوشنودی کی خاطر رات دن سرگرداں رہتی ہیں، اور حضورﷺ کی ذات سے عشق انہیں اپنی جان سے بھی پیارا ہے ، اسی لیے تو وہ بعض اوقات اپنی جان کی بھی پروانہیں کرتیں، اور اپنی جان قربان کردیتی ہیں مگر اللہ نے اپنی اس پیاری ذات پاکﷺ کے صدقے شہد میں، شفا ،رحمت ، برکت اور اپنی پسند شامل کردی ہے ، حضورﷺ سے اللہ سبحانہ وتعالی کے پیار کا یہ عالم ہے کہ وہ خود اللہ تعالیٰ کے فرشتے، اور اللہ تعالیٰ کے خاص بندے رات دن ، حضورﷺ پہ درود پاک بھیجتے رہتے ہیں، درود پاک ایک ایسی عبادت ہے کہ جو بے وضو بھی کی جاسکتی ہے اور یہ واحد عبادت ہے کہ جسے وضو کے بغیر مسلمان ادا کرتے رہتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ نبی آخر الزمان ﷺ پر رات دن درود پاک بھیجا جاتا رہے۔ اور اس عبادت کو ایک اوراعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ ہرحالت میں قبول ہو جاتا ہے ، اور درود پاک پڑھنے والے کی سات پشتوں تک اس کا اثر ضرور ہوتاہے ، ایک دفعہ پڑھنے سے دس گناہ معاف، اور دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں، اللہ تبارک وتعالیٰ لوگوں کے دلوں میں اس کا احترام پیدا کردیتا ہے ، بن مانگے اوردعاﺅں کے بغیر بھی اللہ دعاﺅں کو قبولیت بخشتا ہے ، اسے دشمنوں سے محفوظ رکھتا ہے ، اس کی اولاد پہ اس کا اثر پڑتا ہے ، اور ان میں بھی حضورﷺ کی محبت، عشق اور غلامی کی تڑپ زیادہ بڑھ جاتی ہے ، درود پاک پڑھنے والا، بلیات وآفات سے بھی محفوظ رہتا ہے ۔
اس حوالے سے ایک اور تاریخی واقعہ بھی میرے ذہن میں آرہا ہے کہ ایک دفعہ حضرت خالد بن ولیدؓ سے کفار کے ایک گروہ نے اسلام کی حقانیت کے بارے میں بحث مباحثہ شروع کردیا اور آخر کار انہوں نے حضرت خالد بن ولیدؓ سے عجیب وغریب مطالبہ شرط کی صورت میں پیش کردیا، کہ اگر آپ اسلام کے بارے میں مثبت اور سچا نظریہ رکھتے ہیں تو ہم آپ کو زہرکا پیالہ دیتے ہیں، اگر تو آپ نے پی لیا، اور زہر کا کوئی بھی اثر آپ پہ نہ پڑا تو ہم آپ اور اسلام کو سچا جانیں گے، حضرت خالد بن ولیدؓ نے اسلام کی خاطر ان سے خطرناک ترین زہر کا پیالہ لے لیا ، بلکہ منہ سے لگا لیا اور سارا پی لیا ، اور اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے انہیں محفوظ ومامون رکھا ۔موجودہ مہینہ حضورﷺ کی ولادت باسعادت، اور وصال حق کا مہینہ ہے مگر میں یہ سوچ کر حیران بلکہ پریشان ہوجاتا ہوں کہ یہ صرف ایک مہینہ کیوں آپ سے منسوب کیا جاتا ہے ، جبکہ ان کے نواسے حضرت حسینؓ جن کے بارے میں آپﷺ کا فرمان ہے ، کہ میں اپنے اور قرآن پاک اور اہل بیت چھوڑے جارہا ہوں، میرے اہل بیت کی مثال اے مسلمانو! تمہارے لیے حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کی ہے جو شخص بھی اس میں سوار ہوگیا، وہ بچ گیا (مشکوٰة شریف) اسی لیے تو عاشقان کہتے ہیں کہ صدیاں حسینؓ کی ہیں، زمانے حسینؓ کے ہیں…. اور حسینؓ کے نانا کے لیے تو یہ کائنات تخلیق کی گئی، اور اللہ نے انہیں رحمت اللعالمین بناکر اشرف المخلوقات کو مسلمان بنانے کی ذمہ داری سونپ دی، تاکہ انسان جہنم کی آگ میں نہ جل سکیں…. اور ان کے امتی مسلمان ، اپنے آقا ﷺ کے نام پہ مرمٹنے کے لیے قیامت تک تیار رہیں گے۔ توہین رسالتمآب کے مرتکب سلمان رشدی ، اور تسلیمہ کی طرح کون بدبخت زندہ درگور رہنا پسند کرے گا۔