اسلام آباد (مانیرانگ ڈیسک)سینئر صحافی اور عمران خان کے کزن حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا ہے کہ جس وقت 2014 میں تحریک انصاف کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا اس وقت تمام چینل پابند تھے کہ عمران خان کو کم از کم چار مرتبہ پردے پر دکھایا جائے، چیف جسٹس کی جانب سے جے آئی ٹی کا کیس سننے کے بعد سب کے ہوش ٹھکانے آگئے تھے تواس کے بعد جے آئی ٹی کے معاملہ پربولنا نہیں چاہئے تھا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور وزیر اعظم کے کزن حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا تھا کہ ریکوری پلی بارگین کے بغیر بھی ہوسکتی ہے، اسد عمرکو جب وزیرخزانہ بنایا گیاتوان کے علاوہ بھی کسی آپشن پر غور کیا گیا تھا لیکن پتہ چلا کہ تحریک انصاف کے پاس اسد عمر کے سوا کوئی معیشت کا آدمی نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ فرخ نسیم کواس قسم کا انٹرویو نہیں دیناچاہئے تھا کیونکہ وہ حکومت کے آدمی ہیں اورمجھے ان کے انٹرویوپرافسوس ہوا ہے ۔ حفیظ اللہ خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی جانب سے جے آئی ٹی کا کیس سننے کے بعد سب ہوش ٹھکانے آگئے تھے تواس کے بعد جے آئی ٹی کے معاملہ پربولنا نہیں چاہئے تھا ، جس وقت 2014 میں تحریک انصاف کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا اس وقت تمام چینل پابند تھے کہ عمران خان کو کم از کم چار مرتبہ پردے پر دکھایا جائے اور ایسا ہی ہوا بھی۔