لاہور؛ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اپنی ٹیم کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی کو وزارت داخلہ کا قلمدان دئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت
میں اسد عمر،چودھری سرور، شاہ محمود قریشی،، فواد چودھری، محمد میاں سومرو،،ڈاکٹر یاسمین راشد، عندلیب عباس،شبلی فراز،مراد سعید، عارف علوی، علی زیدی،مخدوم خسرو بختیار،سردار نصراﷲ دریشک،اور نعیم الحق کو اہم ذمہ داریاں سونپی جائیں گی جبکہ مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کو وزارت داخلہ کا قلمدان دیا جا سکتا ہے۔البتہ پارٹی کی مرکزی خاتون رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد سے متعلق تاحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ڈاکٹر یاسمین راشد کو پنجاب اسمبلی کی اسپیکر بنانے کی بھی تجویز ہے جبکہ ان کے لیے وزارت صحت کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کے بارے میں حتمی فیصلہ آئندہ ایک دو روز میں کر لیا جائے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پنجابمیں آزاد اُمیدواروں کی حمایت کے بعد اکثریت حاصل کر گئی ہے۔پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں 123 نشستیں حاصل کی تھیں،
جس کے بعد آزاد اراکین کی حمایت حاصل کرنے کے بعد پی ٹی آئی کو 131 نشستوں کی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ گذشتہ روز بھی راولپنڈی سے کامیاب راجا صغیر اور نارووال سے کامیاب ہونے والے اُمیدوار فاتح سعید الحسن نے بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی اور ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 131ہوگئی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے تمام آزاد اراکین کی حمایت پر اظہار تشکر کیا اور انہیں پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت خطے کو محفوظ اور پر امن بنانے کیلیے کام کرے گی۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت خوش حال اور ترقی پسند پاکستان کا خواہشمند ہے، امید کرتے ہیں نئی حکومت جنوبی ایشیا کو محفوظ، مستحکم پرامن اور دہشت گردی و تشدد سے پاک خطہ بنانے کے لیے تعمیری کام کرے گی۔ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانیوں نے انتخابات کے ذریعے جمہوریت پر اعتماد کا اظہار کیا جو خوش آئند ہے ، نئی حکومت سے دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کی توقع ہے۔