لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی مظہر عباس نے کہاہے کہ تحریک انصاف جے آئی ٹی پر چھلانک نہ مارتی تو چیزیں بہت بہتر ہوسکتی تھیں ،2002میں ہونیوالی ڈیل کے سب سے بڑے مخالف شہبازشریف تھے جس کوزبر دستی جیل سے نکال کر طیارے میں بٹھایا گیا تھا،تحریک انصاف نے چھلانگ مارکر جے آئی ٹی کو متنازعہ بنادیا ہے، بی این پی مینگل سینیٹ الیکشن میں حکومت سے ناراض ہوگئی ہے، حکومت اس وقت جس طرح بات کررہی ہے ، اس سے لگتا ہے کہ حکومت خود تکلیف میں ہے ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرامم میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا تھا کہ حکومت اس وقت جس طرح بات کررہی ہے ، اس سے لگتا ہے کہ حکومت خود تکلیف میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوتی بلکہ انتظام ہوتاہے ، انتظام کل بھی ہوتا تھا اور آج بھی ہوسکتاہے ،2002میں ہونیوالی ڈیل کے سب سے بڑے مخالف شہبازشریف تھے جس کوزبر دستی جیل سے نکال کر طیارے میں بٹھایا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوخاموش کرنے کیلئے کسی طریقے سے بات کی گئی ہوگی جس سے نواز شریف خاموش ہوگئے ۔انہوں نے کہاکہ بی این پی مینگل سینیٹ کے الیکشن میں ناراض ہوگئی ہے ، اگر بی این پی مینگل اور ایم کیو ایم حکومت سے ناراض ہوجاتے ہیں تو حکومت کہاں کھڑی ہوگی ؟انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ کا مسلم لیگ ن اور نواز شریف کوبہت فائدہ ہوا، بلوچستان ، سینٹ اورکراچی میں صورتحال تبدیل ہونے سے تحریک انصاف کو وہ کامیابی نہیں حاصل ہوئی جو نظر آرہی تھی ۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ فواد چودھری ، فیاض الحسن چوہان جیسے وزراءکی ٹون کے ساتھ پیپلز پارٹی حکومت کی بات نہیں سنے گی ، البتہ ن لیگ میں اس حوالے سے نرمی ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف جے آئی ٹی پر چھلانک نہ مارتی تو چیزیں بہت بہتر ہوسکتی تھیں ، تحریک انصاف نے چھلانگ مار کر جے آئی ٹی کو متنازعہ بنادیا ہے ۔