کراچی: نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سے بلاول ہاؤس کی حفاظتی دیوار گرانے کی بات کریں گے اور اگر بیرونی دیوار نہیں گرائی گئیں تو قانونی کارروائی کریں گے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ ہمارا جھگڑا ہی کرپشن کے خلاف ہے کرپشن کسی بھی صورت ناقابل برداشت ہے، اپنی پارٹی کے کسی شخص کے خلاف کسی نے ثبوت دیئے تو میں کارروائی کروں گا۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ احتساب اور شفافیت کو مکمل کیا جائے، عام آدمی کے مسائل حل کرنے کی کوشش ہے اور کوشش ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں، مراد علی شاہ کو کہا ہے کہ میں ان کے ساتھ اپنا پروگرام شیئر کروں گا۔نامزد گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں بے انتہا مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، وفاق کے بغیر سندھ چل نہیں پائے گا، ہم سندھ کی مدد کررہے ہیں، یقین ہے تمام جماعتیں ساتھ کھڑی ہوں گی، ہم کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں عمران اسماعیل نے کہاکہ پیپلزپارٹی سے بلاول ہاؤس کی حفاظتی دیوار گرانے کی بات کریں گے، بیرونی دیوار نہیں گرائی گئیں تو قانونی کارروائی کریں گے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کا اعلان عمران خان کریں گے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ابھی وزیر اعلیٰ پنجاب کا فیصلہ نہیں ہوا۔پنجاب میں وزیراعلیٰ کے لیے مختلف نام سامنے آرہے ہیں جن میں راجہ یاسر اور حماد اظہر کے نام شامل ہیں تاہم اس حوالے سے تحریک انصاف اب تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہے۔قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت اور حلف اٹھانے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پارلیمنٹ سے روانہ ہونے لگے تو انہیں میڈیا نمائندوں نے آگھیرا اور اس موقع پر انہوں نے انتہائی مختصر گفتگو کی۔صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ میں اس بار سب سے زیادہ جوش خروش سے 14 اگست مناؤں گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی وزیر اعلیٰ پنجاب کا فیصلہ نہیں ہوا، جس پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ پنجاب کاچناؤ مشکل فیصلہ ہے؟ تو عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا اور مسکرا کر آگے نکل گئے۔واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف نے 123 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور 29 آزاد اراکین پی ٹی آئی میں شامل ہوئے جس کے بعد ان کی تعداد 142 ہو گئی۔خواتین کی مخصوص 33 اور اقلیت کی 4 نشستیں حاصل کرنے کے بعد پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 179 ہو گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی وزیر اعلیٰ پنجاب کا فیصلہ نہیں ہوا، جس پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ پنجاب کاچناؤ مشکل فیصلہ ہے؟ تو عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا اور مسکرا کر آگے نکل گئے۔