خواتین کے حقوق کی بہت باتیں ہو چکیں، اب وقت آ گیا ہے مردوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا۔
رکن اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے چیئر مین کو خط لکھا ہے کہ بعض خواتین مردوں پر تشدد کرتی ہیں اور گھر سے نکال دیتی ہیں، اسلام میں مردوں کے بھی حقوق ہیں، معاشرے میں مردوں کی حق تلفی ہورہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں مردوں کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے،خواتین کے لیے تحفظ خواتین بل ہے،اب قرآن و سنت کی روشنی میں تحفظ حقوق مرداں کا قانون بھی بننا چاہیے، یہ عوام الناس کا بھی پُر زور مطالبہ ہے۔
مولانا محمد خان شیرانی نے مردوں کے حقوق پر غور اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے خط کو اسلامی نظریاتی کونسل کے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 15 سے 17 نومبر تک ہونے والے اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں کونسل مردوں کے بطور شوہر، باپ، بھائی اور بیٹا شرعی حقوق پرسفارشات مرتب کرے گی،مردوں کے حقوق زیر غور آئیں گے ،مردوں کے حقوق کے تحفظ کا ماڈل بل سامنے آنے کی بھی توقع ہے۔
کونسل کی سفارشات پر قانون سازی کرنا مرکزی اور صوبائی اسمبلیوں کی صوابدید ہوگی، اجلاس کے ایجنڈے میں اطفال بل، حقوق نسواں بل اور ہیگ معاہدات بھی شامل ہیں۔