پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ دورہ انگلینڈ کیلئے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم توقعات پر پورا اتری ہے، سیریز سے بہت مطمئن ہوں۔انضمام الحق کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں تین ٹیسٹ میچز کے لئے نوجوان ٹیم بھیجی جس کی وجہ سے بڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں میں پوٹینشل نظر آیا، اگر ان پر اعتماد کیا جائے تو ایک دو برس میں یہی کھلاڑی ورلڈ کلاس بنیں گے – چیف سلیکٹر کو اپنے بھتیجے امام الحق کی سلیکشن پر شدید تنقید کا سامنا رہا اس مےتعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امام الحق میرے لئے ایک کھلاڑی کی حیثیت رکھتا ہے میری توجہ امام الحق پر نہیں پوری ٹیم کی کارکردگی پر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امام الحق کے ڈیبیو کرنے کی وجہ سے ریلیکس نہیں ہوں اور نہ ہو سکتا ہوں لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ امام الحق نے اپنی صلاحیتیں دکھائیں جس کی وجہ سے وہ آگے جا سکتے ہیں۔انضمام الحق نے قومی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق اور یونس خان کی غیر موجودگی کا حوالے دیتے ہوئے کا کہ ان دونوں کرکٹرز نے پاکستان ٹیم کو کئی لحاظ سے سنبھالا ہوا تھا جن کے جانے کے بعد اظہر علی اور اسد شفیق پر دباؤ بڑھا جس کی وجہ سے وہ توقعات پر پورا نہ اترے۔چیف سلیکٹر نے امید ظاہر کیا کہ اظہر علی اور اسد شفیق اعلیٰ پائے کے کھلاڑی ہیں جنہوں نے گزشتہ سیزن میں سب سے زیادہ رنز کئے وہ آئندہ بھی کامیاب ہوں گے اور بیٹنگ کا بوجھ اٹھائیں گے۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ کپتان سرفراز احمد تینوں فارمیٹ کو اچھا لے کر چل رہے ہیں لیکن کپتان ہونے کی وجہ سے دباؤ بڑھنا فطری بات ہے اور جہاں تک ان کی اپنی کارکردگی کی بات ہے تو اسے مزید بہتر ہونا چاہیے وہ اس سے اچھا پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔