سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کسی واقع میں نیا موقف آنے پر نئی ایف آئی آر درج نہ کی جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تحقیقات کے دوران تفتیشی افسر نیا پہلو سامنے آنےپرمتعلقہ شخص کا بیان رکارڈ کرے،تفتیشی افسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ واقعے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سچ سامنے لانا تفتیشی افسرکی ذمہ داری ہے،مقدمے کے اندراج کا مقصد سچ کو سامنے لا کر اصل ملزمان کو پکڑنا ہے۔واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے پر چالان ٹرائل کورٹ میں داخل کیا جائے۔
عدالت کے فیصلے کی نقول پاکستان کے تمام آئی جی پولیس کو بھجوانے کاحکم بھی دیا گیا۔