نیویارک (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جمال خشوگی کی ہلاکت ماورائے عدالت قتل ہے، ریاستیں ہاتھ جھاڑ کر ایک طرف نہیں ہوسکتیں،سعودی عرب واضح کرے کہ خشوگی کے قتل میں ریاست ذمہ دار ہے یا نہیں۔نیویارک میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ نے کہا کہ سعودی عرب نے
جمال خشوگی کے قتل کو تسلیم کیا، ملوث افرادنے ریاست کے نام پر قتل کیا یا نہیں یہ تحقیقات ابھی باقی ہیں، تاہم ریاست ہاتھ جھاڑ کر ایک طرف نہیں ہوسکتی۔ شاہ سلمان یا ولی عہد کا یہ کہنا کافی نہیں کہ انہیں واقعہ کا علم نہیں تھا، ریاست واضح کرے کہ خشوگی کے قتل میں وہ ذمہ دار ہے یہ نہیں۔دوسری جانب سعودی پراسیکیوٹر کے مطابق جمال خشوگی کی ہلاکت باقاعدہ منصوبہ بندی معلوم ہوتی ہے جبکہ کیس کے حوالے سے جمال خشوگیکے بیٹے صالح خشوگی سعودی عرب سے ممکنہ طور پر امریکا کے لیے روانہ ہوگئے ۔ واضح رہے کہ اس سےقبل مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا گھر والوں کے ساتھ سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوگیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی نے جمال خاشقجی کے خاندانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صلاح خاشقجی بدھ کو سعودی عرب سے روانہ ہوا۔خاندانی ذرائع نے یہ تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ صلاح خاشقجی سعودی عرب سے کہاں گئے ہیں۔دوسری جانب ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اہلخانہ سمیت سعودی عرب سے واشنگٹن روانہ ہو گیا، صلاح خاشقجی سفری پابندی ختم ہونے کے بعد امریکا روانہ ہوئے۔رپورٹ کے مطابق صلاح خاشقجی کے پاس امریکا اور سعودی عرب کی دہری شہریت ہے۔چند روز قبل یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ جمال خاشقجی کے سعودی عرب چھوڑنے کے بعد سے ان کے بیٹے صلاح خاشقجی پر سفری پابندیاں عائد تھیں۔خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ سے لاپتہ ہوئے تھے اور پھر سعودی حکام نے 20 اکتوبر کو جمال خاشقجی کے قتل کی تصدیق کی تھی۔