واشنگٹن: امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اقدامات کیلئے سوڈان پر عائد معاشی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اوباما ایڈمنسٹریشن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اقدامات اٹھانے پر سوڈان پر عائد کچھ معاشی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ سوڈان حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے مثبت اقدامات کے باعث کیا گیا ہے۔امریکی حکام کے مطابق معاشی پابندیاں اٹھائے جانے کے فیصلے کا اطلاق نہ تو سوڈان کے صدر عمر البشیر پر عائد جنگی جرائم کے مقدمات پر ہو گا اور نا ہی سوڈان سے دہشت گردی کے ریاستی معاون کا لیبل ہٹایا جائے گا۔یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس نومبر میں سوڈان پر عائد پابندی میں ایک سال کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ افریقی ملک نے اگر دہشت گردی کے خلاف بہتر اقدامات اٹھائے تو یہ پابند کسی بھی وقت اٹھائی جا سکتی ہیں۔واضح رہے کہ امریکا نے سوڈان پر شدت پسندوں کی معاونت کرنے پر 1997 سے تجارتی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق سوڈان میں 2003 میں شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 3 لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ 25 لاکھ کے قریب بے گھر ہو چکے ہیں۔بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنگی جرائم کے الزام میں سوڈان کے رہنما عمر البشیر کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جب کہ امریکا نے جنگی جرائم کی عالمی عدالت کا فیصلہ مانتے ہوئے سوڈانی صدر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا تھا۔