پیانگ یانگ(ویب ڈیسک) شمالی کوریا کی جانب سے میزائلوں کا تجربہ کیا گیا ہے، جس نے خطے میںسنسنی پھیلا دی.تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے پیانگ یانگ سے مشرق کی جانب دو میزائل داغے، اس اقدام پر جنوبی کوریا کی جانب سے شدید ردعمل سامنا آیا ہے.جنوبی کوریا کی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے مشرق سے کھلے سمندر کی جانب میزائل فائر کیے۔امریکا کی جانب سے بھی اقدام پر سخت ردعمل سامنے آیا امریکی حکومت نے تجربوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو اپنے جوہری ہتھیاروں اور اس سے جڑے خطرے سے متعلق سنجیدگی سے سوچنا ہوگا.خیال رہے کہ چند ہفتے پہلے بھی شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کئی شارٹ رینج میزائل تجربات کیے تھے۔قبل ازیں شمالی کوریا نے ستمبر کے آغاز میں امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات شروع کرنے کی مشروط تجویز پیش کی تھی۔ البتہ اس ضمن میں پیش رفت نہیں ہوسکی۔دوسری جانب شمالی کوریا کے خلاف جاپان کی تجارتی پابندیاں نافذ العمل ہوگئیں، جاپان کی طرف سے شمالی کوریا کے لیے فاسٹ ٹریک ایکسپورٹ اسٹیٹس ختم کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی حکومت نے جاپان کی تجارتی پابندی سے متعلق فیصلہ نافذ العمل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کی ذمہ داری اب جاپان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تیزی سے بگڑتے ہوئے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے قومی سلامتی کے نائب سربراہ نے کہا کہ اگر جاپان اپنے غیر منصفانہ اقدامات واپس لیتا ہے، تو جنوبی کوریا بھی انٹیلیجنس کے تبادلے کو روکنے کا اپنا فیصلہ واپس لینے کو تیار ہے۔ادھر شمالی کوریا کی حکومت نے اس فیصلے کے نافذ العمل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی ذمہ داری اب جاپان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تیزی سے بگڑتے ہوئے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔ جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر بھی مختلف نوعیت کی تجارتی پابندی عاید ہے، جنوبی کوریا نے جاپان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کی اشیاء سے متعلق پابندیاں ختم کرے۔ خیال رہے کہ جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر یہ بھی پابندی عاید ہے کہ وہ شمالی کوریا کو بھی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتا، مو جے ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے۔