واشنگٹن: فلسطین میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والے ملک اسرائیل کی حمایت میں امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ ہوگیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف محاذ بنالیا ہے، انسانی حقوق کونسل اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، کیوبا اور وینزویلا انسانی حقوق کی پامالی میں خود ملوث ہیں، انسانی حقوق کونسل منافقت پر مبنی قراردادیں لارہی ہے، کونسل کے رکن ممالک خود بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں، رکن ممالک کا خود انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونا ہرگز درست نہیں ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف 5 قراردادیں منظور کی گئیں، اسرائیل کو علیحدہ کر کے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے کونسل میں تبدیلیوں کا مطالبہ نہیں سنا گیا انہی تمام صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ دو جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی تھی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔