اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا نے تارکین وطن واپس نہ لینے پر 3 پاکستانی افسران پر ویزہ پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین احسان اللہ ٹوانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی، کمیٹی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امور خارجہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی پکڑے جن کو وہ واپس بھیجنا چاہتا ہے، امریکا 70 سے زیادہ غیر قانونی پاکستانیوں کو اپنے ملک سے ڈی پورٹ کرنے جارہا ہے، کل 70 پاکستانی خصوصی پرواز سے آ رہے ہیں، امریکا نے تارکین وطن واپس نہ لینے پر 3 پاکستانی افسران پر ویزہ پابندی عائد کردی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی، اسکی وضاحت دونوں طرف سے کردی گئی ہے، وزیر خارجہ نے کہا کہ جن افسران پر ویزہ پابندی لگائی گئی ہے ان میں جوائنٹ سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ شامل ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے تین افسران پر کچھ وجوہات کی بنا پر وزٹ ویزا کی پابندی لگائی گئی ہے۔
وزیر خارجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تین سال کی مدت ملازمت کو کارکردگی سے مشروط کردیا ہے،وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں، اگر امریکا 5 سال کا ویزا دے گا تو پاکستان بھی 5 سال کا ویزا دے گا، وزارت خارجہ نے کہا کہ جتنا ویزا امریکا دے گا اتنا ہی پاکستان دے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انٹرا افغان مذاکرات چل رہے ہیں، پاکستان سہولت کاری کا کردار ادا کر رہا ہے، امریکا کی ساوتھ ایشیا کی اسٹریٹجک پالیسی میں تبدیلی آئی ہے، امریکی حکومت سمجھتی ہے کہ افغان حکومت کو مذاکرت کی میز پر ہونا چاہیے، طالبان امریکا سے براہ راست مذاکرت کرنا چاہتے ہیں۔