لاہور (نیوز ڈیسک ) جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کا اسکینڈل الٹا مریم نواز کے گلے پڑ گیا، ویڈیو جعلی ثابت ہونے پر جعل سازی کے جرم کے تحت نواز شریف کی صاحبزادی کو 14 سال جیل کی سزا ہو سکتی ہے، جبکہ توہین عدالت کے تحت بھی کاروائی ہو سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لانے کے معاملے میں مریم نواز اور ن لیگ کے دوسرے رہنما خود مشکل میں پھنس گئے ہیں۔قانون ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی کی خفیہ ویڈیو بنانا ایک جرم ہے۔ جبکہ کسی جج کے معاملے میں تو یہ جرم اور سنگین ہو جاتا ہے۔ کسی جج کی خفیہ ویڈیو بنانا توہین عدالت کا معاملہ بن جاتا ہے۔ مریم نواز کی جانب سے جو ویڈیو سامنے لائے گئی ہے، فرانزک کروانے پر اگر یہ ویڈیو جعلی ثابت ہوئی، تو اس کے نتیجے میں مریم نواز اور ن لیگ کے دیگر رہنماوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ سکتی ہے۔جعل سازی جرم میں مریم نواز اور اس معاملے میں ملوث دیگر لیگی رہنماوں کو 14 سال جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ جبکہ نواز شریف کی صاحبزادی توہین عدالت کے معاملے میں بھی مشکل میں پھنس سکتی ہیں۔ مریم نواز کی 7 سال جیل کی سزا میں دی گئی ضمانت کو بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ جبکہ اس تمام معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بظاہر ویڈیو میں جو آواز ہے، وہ جعلی لگ رہی ہے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو سامنے لائی تھیں۔ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میں وہ کہانی شیئر کرنے جا رہی ہوں کہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے۔جس کے بعد نوازشریف سرخروٹھہر جائے گا پھر رتی برابر شک نہیں رہتا کہ نوازشریف ظلم اور ناانصافی کا نشانہ بنا۔