گوادر اور جیوانی میں پینے کے پانی کا بحران مزید شدت اختیارکرگیا، جس کے باعث نجی ٹینکر آپریٹرز کی چاندی ہوگئی، پانی کےفی ٹینکر کی قیمت 12 سے 15 ہزار روپے تک پہنچ گئی۔
گوادر میں پینے کے صاف پانی کا بحران سارا سال ہی جاری رہتا ہے ، مگرحالیہ قلت گوادر شہر اور جیوانی سمیت مختلف علاقوں کو پانی فراہم کرنے کے واحد ذریعے آکرہ کورڈیم کے بارش نہ ہونے کے نتیجے میں خشک ہونےکےباعث پیداہوئی ہے۔پانی کے شدید بحران کا صوبائی حکومت نے نوٹس تو لےلیااور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پی ایچ ای نے اس حوالے سے انتظامات بھی کیے تاہم صورتحال میں بہتر ی نہیں آسکی ،جس کے باعث ان علاقوں میں نجی ٹینکر آپریٹرز سرگرم ہوگئے۔
ٹینکرآپریٹرز نے صورتحال کا ناجائزفائدہ اٹھایا اور پانی کے ٹینکر کی قیمت جو گزشتہ ہفتے تک 7 سے 10 ہزار روپے تھی اب وہ بڑھ کر 12 سے 15 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔پی ایچ ای حکام کے مطابق گوادرشہراورجیوانی میں پانی کی سپلائی شروع کردی گئی ہے ،اس حوالے سے ایک پرائیویٹ کنٹریکٹر کو پانی کی فراہمی کا ٹھیکہ دیا گیا ہے،گزشتہ روز تقریبا ایک لاکھ 20ہزارگیلن پانی فراہم کیاگیا،تاہم گوادرشہر میں پانی کی طلب تقریبا15لاکھ گیلن روزانہ ہے،اس فرق کو دور کرنے کے لیے مشکلات درپیش ہیں ۔گوادراورجیوانی کوپانی کی فراہمی پرروزانہ 70سے80لاکھ روپےلاگت آئےگی،دوسری جانب گوادر میں پانی کے سنگین بحران کے سبب شہریوں کو سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت گوادر اور دیگر متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی کا عارضی بندوبست کرنے کی بجائے کوئی مستقل حل تلاش کرے۔