کراچی کے شہری بجلی کو تو رو ہی رہے تھے کہ پانی کی عدم فراہمی نے ان کی رہی سہی قوت برداشت بھی چھین لی۔
نارتھ کراچی سیکٹر فائیو ایم میں علاقہ مکینوں نے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلا ک کر دی۔
لیاری کے رہائشیوں نے پانی کی عدم فراہمی اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف ماری پورروڈ پر افطار کرکے احتجاج کیا۔
جماعت اسلامی کے تحت ماری پور روڈ پر احتجاج کیا گیا،احتجاج میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ لیاری کے شہری شدید گرمی میں پانی سے محروم ہیں، مظاہرین نے احتجاجاً افطار سڑک پر کی جبکہ نماز تراویح بھی وہیں ادا کی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پورے شہر کو کربلا بنادیا ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے کے تھری لائن کراچی کو دی جس سے دس لاکھ گیلن پانی یومیہ لیاری کو دیا جاتا تھا مگر اب لیاری کا پانی بیچا جارہا ہے ۔
انہوں نے کے الیکٹرک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گیس ملنے کے باوجود کے الیکٹرک بجلی فراہم نہیں کررہا۔
نارتھ کراچی، نیو کراچی، ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن اور فاطمہ جناح کالونی میں پانی کی کئی کئی دن عدم فراہمی کے باعث علاقہ مکین شدید پریشان ہیں۔
کورنگی کراسنگ بھٹائی کالونی میں بھی بجلی کی طویل بندش شہریوں کے لیے عذاب بن گئی۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بن قاسم پلانٹ کے لیے درآمد شدہ پُرزے کی تنصیب کردی گئی ہے اور متاثرہ یونٹ سے پیداوار شروع ہو گئی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ اضافی پیداوار سےشہر میں بجلی کی صورتحال میں بہتری آئے گی، مستثنیٰ علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 3 گھنٹےسے کم کر کے ایک گھنٹہ کر دیا گیا ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ لائن لاسز والےعلاقوں میں 3 سے ساڑھے سات گھنٹےکی شیڈولڈ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔