counter easy hit

سر راہ گزر

غازیو مجاہدو! جاگ اٹھا ہے سارا وطن
بھارتی جارحیت 7پاکستانی فوجی شہید، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی متعدد بھارتی فوجی ہلاک، کئی چوکیاں تباہ، وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے کشیدگی بڑھا رہا ہے، اسرائیلی صدر نے کہا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ ہیں۔ آرمی چیف کو ایل او سی پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم پاکستان کا یہ کہنا درست ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے کشیدگی بڑھا رہا ہے، لیکن یہ بھی غلط نہیں کہ مقبوضہ کشمیر کو آڑ بنا کر بھارت پاکستان کو جنگ پر اکسا رہا ہے، اور آزاد کشمیر پر بُری نگاہیں جمائے بیٹھا ہے، بھارت کو اس بات کی پروا نہیں کہ اس نے اس جارحیت کے جواب میں اپنے متعدد فوجی گنوا دیئے، وہ اس پر نازاں ہے کہ پاکستان کے سات فوجی شہید کر دیئے، اسرائیلی صدر نے یہ ثابت کر دیا کہ یہود و ہنود ایک ہیں، اور بھارت جو کچھ کر رہا ہے اس میں وہ تنہا نہیں، اسرائیل ڈالر اور اسلحہ مسلسل فراہم کر رہا ہے، ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہو گی کہ پاکستان کا وجود مٹانے میں بھارت کے کئی ہمنوا اور مددگار ہیں، پاکستان کے دشمنوں کی ایک مربوط لابی ہے جو بھارتی جارحیت کو سیاسی عسکری سطح پر سپورٹ کر رہی ہے، پاکستان اپنا دفاع کر رہا ہے بھارت آج نہیں نصف صدی سے جارحیت کرتا آ رہا ہے، اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسی جارحیت پر مبنی تین جنگیں بھی پاکستان پر مسلط کر چکا ہے، کشمیریوں کی سیاسی اخلاقی حمایت کا جواب وہ کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر جارحانہ کارروائیوں کی صورت دے رہا ہے، اسرائیل اور اس کے زیر اثر قوتیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی قرار دے رہی ہیں، اور بھارتی سفارتکاری دنیا کو باور کرا رہی ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی فوجی مدد کر رہا ہے، دو ایٹمی قوتوں کے تصادم کے لئے بھارت کا ساتھ پاکستان دشمن دے رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت اپنی ریاستی دہشت گردی کے لئے اپنی فوج مروا رہا ہے، اور کشمیریوں کا قتل عام پاکستان اپنا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، مدافعت کرتا رہے گا، اس سے آگے بڑھنے پر مجبور کر کے پاکستان کی ترقی کو سبوتاژ کرنے کا منصوبہ روبہ عمل ہے۔
٭٭٭٭
ایک سچ، دو سچے
عمران خان:اللہ مریم کو سچ بولنے کی توفیق دے،
مریم صفدر:اللہ ہر معاملے میں عمران کو سچ دکھا رہا ہے، مگر وہ شیطان کے چنگل میں پھنس چکے ہیں عدالت میں سچ جھوٹ کا پتا چل جائے گا۔ جب دو انسان کسی ایک معاملے پر الجھ جائیں تو ان میں سے ایک جھوٹا ضرور ہوتا ہے، جبکہ دونوں کا دعویٰ ہوتا ہے کہ وہ سچے ہیں، کچھ ایسی ہی صورت مریم اور عمران کے مابین پیدا ہو چکی ہے، اب منصب انصاف پر بیٹھنے والے قاضی صاحب ہی فیصلہ کریں گے کہ دو سچوں میں جھوٹا کون ہے، جب یہ طے ہے تو پھر فریقین اپنے منہ کا ذائقہ کیوں خراب کر رہے ہیں؟ سیانے کہتے ہیں اسی کو تو سیاست کہتے ہیں، ایک نہایت لیڈرانہ صفات کے حامل سے پوچھا آپ کیوں چپ ہیں کچھ بولتے نہیں کہنے لگے؎
عمرانیوں کا وہ حال دیکھا کہ سیاست چھوڑ دی ہم نے
شریفوں کا وہ حال دیکھا کہ شرافت چھوڑ دی ہم نے
ہم نے عرض کیا سیدھے سیدھے یہ کیوں نہیں کہتے کہ آپ سیاست، شرافت دونوں کو چھوڑ چکے، بہرحال ابھی تو عدالت لگی ہوئیہے، کسی ایک میں سے تو حق سچ نکال ہی لے گی، دونوں جانب امیدیں بھی ہیں برابر لگی ہوئیں، اگر خان صاحب ٹریفک نہ روکیں صرف دعا تک رہیں تو ان کے سیاسی چہرے پر کتنا نکھار آ جاتا ہے، معاملہ عدالت میں ہے، فیصلے پر آمنا و صدقنا کہنے کو بھی دونوں آمادہ، الغرض سب خیریت ہے، اور اللہ تعالیٰ سے مزید خیریت چاہتے ہیں۔
٭٭٭٭
قریب آ کر چاند کتنا بڑا ہو گیا
پرسوں شب چاند کا بڑا چرچا رہا
کچھ نے کہا ’’سپر مون‘‘ ہے کچھ نے کہا چہرہ ترا
کراچی میں سمندر کنارے اور لاہور میں مینار پاکستان تلے لوگوں نے اتنا بڑا چاند دیکھا پر ہاتھ کسی کے نہ آیا، چندا ماموں واقعی دور کے ہیں کہ بڑے عرصے بعد زمین کے قریب آئے ہیں، اب وہ 25؍نومبر 2034کو پھر زمین کے قریب آئیں گے اور اپنے بھانجے بھانجیوں کو دیکھیں گے کہ ان کو ان کے حقوق ملے ہیں یا نہیں۔ چاند، صدیوں سے آسمان کی حسین شاعری ہے جسے دیکھتے دیکھتے کئی انسانی نسلیں چاند کی طرح روپوش ہو گئیں پھر نہ آئیں مگر چاند تو چھپ کر پھر ظاہر ہو جاتا ہے، زمین کو بھی فخر ہے کہ وہ کتنے چاندوں سے بھر گئی یہ تو اچھا ہوا کہ سورج سے انسانوں نے کوئی ’’چاچے مامے‘‘ کا رشتہ نہیں جوڑا ورنہ اس نے کبھی اپنے بھائی یا بہن کا چہرہ نہیں دیکھ سکنا تھا، چاند میں ایک ٹھنڈک ہے جتنا بھی قریب آ جائے اتنی ہی ٹھنڈ ڈال جاتا ہے، چاند انسانوں کو اتنا اچھا لگا کہ اپنے پیاروں کو چاند سے تشبیہ دی، چاند میں روشنی نہیں مگر وہ ادھار لے کر، ٹھنڈی کر کے ہمیں روشنی دیتا ہے، شاعر لوگ تو چاند کا حسن دیکھ کر ہی محبوب کو حسین کہتے ہیں، الغرض ایک چاند نے ہماری زمین کو چاندوں سے بھر دیا ہے۔
٭٭٭٭
نومبر یعنی نو دو گیارہ
….Oوسیم اکرم کی والدہ کے گھر واردات 2 نوکرانیاں 10لاکھ لے اڑیں،
’’قیاس کن ز گلستانِ من بہارِ مرا‘‘
(میرے چمن کو دیکھ کر میری بہار کا اندازہ لگائو)
….Oجمشید دستی:پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد ریڑھی لگائوں گا جوتے پالش کروں گا، نظریں سپریم کورٹ پر ہیں،
آپ ریڑھی کا بندوبست کریں مگر یہ نہیں بتایا کہ کس کے مقدمہ جیتنے کی خوشی میں ایسا کریں گے،
….Oوزیر پٹرولیم و گیس:گیس کی قیمتیں تمام شعبوں کے لئے برقرار۔
’’ایں کاراز تو آید مرداں چنیں کنند‘‘
(آپ سے یہی توقع تھی، بلاشبہ مردانِ نر ایسا ہی کرتے ہیں)

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website