کوالالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملائیشیاءکے بادشاہ سلطان محمد ہفتم گزشتہ اتوار کے روز تخت سے دستبردار ہو گئے تھے۔ ان کے استعفے کی وجہ 25سالہ روسی حسینہ اوکسانا وئیوودینا کے ساتھ مبینہ شادی کی خبریں تھیں، جن کی شاہی محل سے تصدیق نہیں کی گئی تاہم اب ان کی شادی کی تصاویر بھی منظرعام پر آ گئی ہیں۔دی نیوز کے مطابق اوکسانا وئیوودینا 2015ءمیں مس ماسکو کا مقابلہ حسن جیتی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے روسی ٹی وی کے ایک رئیلٹی شو میں بھی شرکت کی تھی۔ اوکسانا نے پلیخانوف رشین یونیورسٹی آف اکنامکس سے بزنس میں ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ اوکسانا کی والدہ بھی 1990ءکی دہائی میں مقابلہ حسن جیت چکی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سلطان محمد ہفتم اور اوکسانا کی ملاقات 18ماہ قبل یورپ میں ہوئی تھی جب وہ لگژری گھڑیوں کے ایک برانڈ کے لیے وہاں ماڈلنگ کرنے کے لیے گئی تھیں۔ملائیشیاءکے اخبار ’دی سٹار‘ نے سلطان محمد اور اوکسانا کی شادی کی تصاویر شائع کی ہیں اور رپورٹ میں بتایا ہے کہ ان کی شادی روس کے دارالحکومت ماسکو کے نواحی علاقے بارویخا میں 22نومبر کو ہوئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اوکسانا نے اپریل 2017ءمیں اسلام قبول کر لیا تھااور اپنا نام بھی تبدیل کرکے ریحانہ اوگزینا گوباتینکو رکھ لیا تھا۔ 49سالہ سلطان محمد ملائیشیاءکی تاریخ میں پہلے بادشاہ ہیں جو استعفیٰ دے کر تخت سے دستبردار ہوئے۔ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں 2ماہ کی طبی رخصت لی اور پھر چھٹیوں کے اختتام پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 59