اسلام آباد: سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم یوسف نے بھی ورلڈ کپ میں محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز میں عامر کا پاکستان ٹیم کو فائدہ ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو میں سلیم یوسف نے کہا کہ ورلڈکپ سے قبل ایک اچھا میچ پاکستان ٹیم کو مومینٹم دے سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دوسرے ون ڈے میں ٹیم کھیلی، اس کو دیکھ کر اچھا لگا کہ ٹیم نے فائٹ کیا ، سابق وکٹ کیپر نے ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ رلڈ کپ میں بلا خوف مثبت کرکٹ کھیلیں ۔ سلیم یوسف نے کہا کہ اگر پاکستان ٹیم انگلینڈ جیسی نمبر ون سائیڈ کیخلاف دوسری اننگز میں ساڑھے تین سو کرسکتی ہے تو یہ ٹیم میچز بھی جیت سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں اس ٹیم کو فائدہ ہوگا جس کے پاس پاور ہٹر ہوگا، سلیم یوسف کا کہنا تھا کہ محمد عامر کا اسکواڈ میں ہونا پاکستان کیلئے ہی فائدہ مند ہوگا۔ دوسری جانب گولڈن آرم سے عالمی شہرت حاصل کرنے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر نے فاسٹ بولر محمد عامر کو ورلڈ کپ کے لیے ضروری قرار دے دیا۔ ورلڈ کپ 2019 کے باقاعدہ آغاز 30 مئی میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ سے ہوگا اور 23 مئی تک پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کے 15 رکنی اسکواڈ میں آئی سی سی کی منظوری کے بغیر رد و بدل کر سکتی ہے ۔ محمد عامر آصف علی کے ساتھ انگلینڈ سیریز کے لیے دو اضافی کھلاڑیوں میں شامل ہیں جب کہ شاداب خان بھی اس وقت ٹیم میں شامل نہیں ہیں اور شاہین شاہ آفریدی سمیت بولرز ایک دو سال سے کھیل رہے ہیں۔
اس حوالے سے مدثر نذر کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ محمد عامر کو ورلڈ کپ ٹیم میں ہونا چاہیے، وہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں وکٹیں لے کر فارم میں آئیں سخت محنت کریں کیونکہ محمد عامر تجربہ کار ہیں ان کے لیے ورلڈ کپ کھیلنا بہت ضروری ہے۔ مدثر نذر کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم 1982 سے لے کر اب تک انگلینڈ میں اچھا پرفارم کرتی آرہی ہے، چیمپیئنز ٹرافی میں آغاز اچھا نہیں تھا لیکن پھر بھی پاکستان ٹیم چیمپئن بنی۔ انہوں نے شاداب خان سے متعلق بھی امید ظاہر کی اور کہا کہ وہ ورلڈ کپ کھیلیں گے کیونکہ اکیڈمی میں سب ان کے بارے میں بہت مثبت ہیں۔