جوہانسبرگ (ویب ڈیسک ) ون ڈے انٹر نیشنل میں مسلسل خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد فاسٹ بولر محمد عامر کو پاکستان ون ڈے میں جگہ برقرار رکھنا مشکل دکھائی دے رہی ہے۔عامر کی جگہ پاکستان کی ون ڈے ٹیم میں شمولیت کے لیے جنید خان مضبوط امیدوار ہیں۔بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ اگر عامر نے اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی کوشش نہ کی تو ان کی پہلی بار ورلڈ کپ میں شرکت ناممکن ہو جائے گی۔محمد عامر نے جنوبی افریقا کے خلاف تین ون ڈے انٹر نیشنل میں دو وکٹ حاصل کیے۔ ان کی بولنگ اوسط 51 رنز فی وکٹ تھی جبکہ عامر کا اکانومی ریٹ چار اعشاریہ 63 تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ون ڈے سیریز میں ٹیم انتظامیہ نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ ان کی بولنگ رفتار بھی کم ہوئی ہے اور ان کی بولنگ میں بھی پہلے جیسی بات دکھائی نہیں دے رہی جبکہ ان کے مقابلے میں جنید خان نے ایشیا کپ میں اچھی بولنگ کی پھر وہ نیوزی لینڈ کی ون ڈے سیریز میں ان فٹ ہو گئے۔اب جنید خان بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں اچھی رفتار اور ردھم کے ساتھ بولنگ کر رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی اگلی سیریز مارچ کے آخر میں ہو گی۔ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ میں عامر کی فارم اور فٹنس ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اچھی بولنگ کرنے والے عامر ون ڈے سیریز میں آف کلر دکھائی دیئے۔ ان سے بہتر بولنگ شاہین شاہ آفریدی اور عثمان خان شنواری نے کی۔حالیہ سیریز سے قبل اور 2017 میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کے خلاف تین وکٹوں کے شاندار اسپیل کے بعد سے ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے اور وہ آخری 10 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں صرف تین وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے جب کہ آخری پانچ ون ڈے میچوں میں انہیں کوئی بھی وکٹ نہیں مل سکی ہے۔جنوبی افریقا کے خلاف ون ڈے سیریز میں شاہین شاہ آفریدی نے چار میچوں میں چھ، شاداب خان اور عثمان خان شنواری نے 5، 5 وکٹ حاصل کئے۔بیٹنگ میں سب سے غیر معمولی کارکردگی امام الحق کی رہی، انہوں نے پانچ میچوں میں 271 رنز بنا کر مین آف دی سیریز ایوارڈ حاصل کیا۔ محمد حفیظ نے 149، بابر اعظم نے 195 اور فخر زمان نے 167 رنز بنائے۔