اسلام آباد: دنیا کی سب سے بڑی خام تیل تیار کرنے والی کمپنی آرامکو کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے جہاں وہ پاکستان حکام کے ساتھ کہ ان کی سب سے پہلی ایل این جی گیس کی کیا ہوگی، پر بات چیت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ٹاسک فورس برائے انرجی ریفارمز کے سربراہ ندیم بابر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ” رائٹرز“ کو بتایا کہ سعودی عرب کا وفد جمعرات کے روز پاکستان پہنچا جو کہ ایل این جی کی سپلائی پر مشاورت کر رہا تھا۔ وہ ایل این جی کی فروخت پر بات چیت کر رہے تھے، وہ اس کاروبار میں داخل ہو رہے ہیں، دراصل آرامکو ایل این جی کی تجارت کا آپریشن شروع کرنے جا رہا ہے اور ہم اس کے ہر پہلو پر مشاورت کر رہے ہیں جن میں مقدار اور شرائط سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔ آرامکو کی فی الحال ایل این جی کی پیدوار نہیں کررہا ہے اور اس طرح کی کوئی بھی فروخت اپنی نوعیت کی پہلی ہوگی تاہم کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف جاری نہیں کیا گیا ہے۔ آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین ناصر نے فروری میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب کا مقصد ہے کہ 2030 سے قبل تین بلین کیوبک فٹ گیس ایل این جی ٹینکرز اور پائپ لائنز کے ذریعے برآمد کرے ۔چیف ایگزیکٹو آف پاکستان ایل این جی نے گزشتہ مہینے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی ایل این جی کی طلب اگلے تین سے پانچ سالوں کے درمیان تین گنا بڑھ جائے گی۔ قبل تین بلین کیوبک فٹ گیس ایل این جی ٹینکرز اور پائپ لائنز کے ذریعے برآمد کرے۔ چیف ایگزیکٹو آف پاکستان ایل این جی نے گزشتہ مہینے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی ایل این جی کی طلب اگلے تین سے پانچ سالوں کے درمیان تین گنا بڑھ جائے گی۔