چین میں ایک خاص قسم کی چائے کو دنیا کی سب سے مہنگی چائے کہا جا سکتا ہے جو سونے سے بھی 30 گنا زائد قیمتی ہے۔
بیجنگ: (یس اُردو) اس چائے کو دا ہونگ پاؤ کہا جاتا ہے جس کی ایک گرام قیمت 14 ہزار روپے ہے اور 4 کپ چینک کی قیمت 10 لاکھ روپے سے زائد ہے ۔ اس چائے کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی پتی انتہائی نایاب ہے ۔ اس وقت دنیا میں اس چائے کا شاید ہی کوئی درخت موجود ہو لیکن صوبہ فوجیان کے پہاڑی سلسلے میں کہیں کہیں اس کی پتیاں ملی ہیں جو بیش قیمت ہیں۔داستانوں کے مطابق یہ چائے غیر معمولی طبی خواص رکھتی ہے اور ہرسال ایک مخصوص جگہ پر اس کی 6 کونپلیں پھوٹتی ہیں لیکن اس پتی کی تمام اقسام قیمتی نہیں ہوتیں۔ اس کی پرانی پتیاں ہی اتنی مہنگی ہوتی ہیں ورنہ عام قسم 100 ڈالر فی کلوگرام میں مل جاتی ہے ۔ چین میں اس چائے کے پودے کی حفاظت کے لیے خصوصی گارڈ رکھے جاتے ہیں۔
چائے کو خاص دکاندار ہی فروخت کرتے ہیں جو امیر چینی شوقین حضرات سے رابطے میں رہتے ہیں۔ جب چائے کی پتیاں توڑی جاتی ہیں تو سرخ قالین بچھائے جاتے ہیں اور روایتی لباس میں خوبصورت خواتین کو مدعو کیا جاتا ہے جو چائے حاصل کرنے کی رسم ادا کرتی ہیں۔