صنعاء : سرکاری افواج اور سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کو باغیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر میڈیا پر جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی افواج نے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کی معاونت سے یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کو بغیر مسلح جد و جہد کے تسلیم ہونے پر مجبور کرنے کے لیے بحیرہ احمر پر قائم بندر گاہ کی ناکہ بندی کرتے الحدیدیہ کی جانب سے پیش قدمی شروع کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بندر گاہ کی ناکہ بندی کے دوران یمنی فورسز اور حوثیوں کے درمیان جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کے دوران 60 جنگجو جاں بحق ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے عرب اتحاد کی مدد سے اتوار کے روز یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کے نواحی علاقے کو حوثیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثی باغیوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد جمع کیا گیا ہے۔
یمن حکومتی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے قبضے سے میزائلوں، خودکار ہتھیاروں، مارٹر گولے، راکٹ لانچرز اور دیگر عسکری ساز و سامان برآمد کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر بھی میڈیا پر جاری کردی گئی ہیں۔
یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے برآمد ہونے والے بارودی مواد اور جنگی ساز و سامان کو اپنے زیر انتظام علاقے میں بنائے گئے زیر زمین بنائے گئے گوداموں اور خفیہ اڈوں میں چھوپایہ گیا تھا۔
یمنی افواج کے ترجمان نے بتایا کہ مغربی شہر الحدیدہ کے اطراف میں واقع کھیتوں میں حوثیوں جنگجوؤں نے بیلسٹک میزائل اور لانچرز چھپائے ہوئے تھے، واضح رہے کہ حوثیوں نے ان میزائلوں کو سعودی عرب کی سرزمین اور یمن کے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کھیتوں میں چھپایا ہوا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے اپنے ہتھیاروں اور میزائلوں کو بڑی تعداد میں عوام کے گھروں اور گنجان آباد دیہاتوں میں چھپایا ہوا تھا، تاکہ حملوں کی صورت میں سرکاری افواج کے خلاف استعمال کیا جاسکے۔