اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ جب کسی کے پاس کوئی جواز نہیں رہتا تو اس طرح کی جعلی آڈیو کالز اور ویڈیوز بنا لی جاتی ہیں جس طرح چئیرمین نیب کی بنائی گئی ہیں
جس پر پروگرام میں موجود چوہدری غلام حسین نے کہا کہ ن لیگ کی خواتین کو استعمال کرنے کی پُرانی روایات ہیں۔ کبھی گلالئی کو سامنے لے آتے ہیں تو کبھی ریحام خان کو لے آتے ہیں۔ چونکہ چئیرمین نیب ان کے ہاتھ نہیں آئے۔ انہوں نے ان کے پیسے اور کسی قسم کی پیشکش قبول نہیں کی۔ ان کی دھمکیاں چئیرمین نیب پر کوئی اثر نہیں کر سکیں، عید کے بعد بڑے لوگوں کی گرفتاری متوقع ہیں، عید کے بعد یہ سارے اندر جائیں گے، جن کے خلاف چارجز ہیں اور جن کے خلاف کیسز مکمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ چئیرمین نیب کے پیچھے ایک عورت کو لگا دیا جائے گا۔ وہ عورت خود ان کے پیچھے پاگل ہوئی ہے۔ یہ خاتون اپنے خاوند کی پانچویں بیوی ہے اور اس کا نام فاروق ہے۔ تین چار کروڑ لوگوں کو لوٹ چکا ہے۔
چوہدری غلام حسین نے بتایا کہ جب جسٹس (ر) جاوید اقبال مسنگ پرسنز کمیشن کے چئیرمین تھے تو یہ بیوی کولے کر وہاں چلا گیا تھا اور کہا کہ میری پھپھو غائب ہو گئی ہے۔ بعد میں پتہ چلا کہ انہوں نے خود ہی اغوا کروایا ہوا تھا۔ ان پر 39 ایف آئی آر درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت چئیرمین نیب کی ساکھ مجروح کرنا اور ان پر دباؤ بڑھانے کی سازش کی گئی ۔ سعید قاضی نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ چئیرمین نیب نے اتنی بڑی شخصیات پر ہاتھ ڈالا ہے۔ لیکن چئیرمین نیب نے نہ تو کسی ملک میں رہنے کی پیشکش قبول کی اور نہ ہی پیسوں کی آفر کو قبول کیا اسی لیے اب چئیرمین نیب کے خلاف یہ حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے صاف کہہ دیا کہ میں کسی دباؤ میں نہیں آؤں گا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے خصوصی بات کرتے ہوئے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میں کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا، میں اپنے مقصد پر ڈٹا ہوا ہوں، لہٰذا احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
چئیرمین نیب نے کہا کہ میں اوچھے ہتھکنڈوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گا، بلکہ آئین وقانون کے مطابق اپنی ذمہ داری نبھاتا رہوں گا اور کسی خوف اوردباؤمیں ہرگز نہیں آؤں گا ۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کی نیب نے سختی سے تردید کر دی تھی ۔ نجی ٹی وی چینل نیوز ون نے اپنے چینل پر ایک ویڈیو چلائی تھی جس میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تصویر کے ساتھ ایک فون کال کی ریکارڈنگ چلائی گئی تھی جس میں ایک شخص ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔نیوز ون نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آواز نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے اور انہوں نے خاتون کو ہراساں کیا