لاہور (ویب ڈیسک) ارشاد احمد عارف نے کہا ہے وزیر اعظم عمران خان کی نیت اور ارادے پر کوئی شک نہیں ،ایک دور میں عمران خان نے ریاست مدینہ پر کتاب لکھی تھی ،وہ کتاب چھپی نہیں تھی کیونکہ کچھ لوگوں نے انہیں روکا تھا، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس بارے میں پہلے سے سوچتے اور کچھ اہل علم سے ملتے بھی رہے ۔ نبی پاک ﷺ نے فرمایا پہلی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ وہ سزا سے پہلے مجرم کے قبیلے کا تعین کرتیں،یہی ان کی تباہی کا سبب بنا،ایسا نہیں سیاستدان،جج،جرنیل یا صحافی کو سزا سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ،قانو ن سب کیلئے برابر ہونا چاہئے ۔پروگرام کراس ٹاک میں اینکرپرسن مدیحہ مسعودسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکوریا کے صدر کو جب گرفتار کیا گیا تو کوئی طوفان برپا نہیں ہوا، اسرائیلی وزیر اعظم کیخلاف تفتیش چل رہی ہے ،نوازشریف پہلے بھی گرفتار ہوئے ،کچھ نہیں ہوا، مجھے شک اور خوف اس بات سے ہے کہ عمران خان کی ٹیم پر ریاست مدینہ کا نہ تو کانسپٹ واضح ہے اورشائد نہ ان کا یہ ارادہ ہو، باقی ناممکن کچھ بھی نہیں،اگر عمران خان ٹیم کے ساتھ لگے رہے تو اﷲ تعالیٰ کی مدد آئے گی اوریہ کام بھی ہوگا۔ تجزیہ کار اظہار الحق نے کہا یہ کہنا احتساب صرف کچھ لوگوں کا ہورہا ہے اورصرف اپوزیشن کو کچلا جارہا ہے ، مضحکہ خیز ہے ۔ یہ تو بچوں کوبھی پتہ ہے جو کیسز نوازشریف اور آصف زرداری پر چل رہے ہیں وہ تحریک انصا ف کی حکومت نے قائم نہیں کئے بلکہ ان کی اپنی حکومتوں میں قائم کئے گئے تھے ۔چیئرمین نیب کا انتخاب خورشید شاہ اور شاہد خاقان عباسی نے کیا،پھر بھی احتساب کو جانبدارانہ کہنا بڑی زیادتی ہے ۔ماہر قانون کامران مرتضیٰ نے کہا نوازشریف کیخلاف 24دسمبر کو کیا فیصلہ آتا ہے یہ عدالت ہی جانتی ہے ،فیصلے سے پہلے کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا،احتساب عملی طور پر ہورہا ہے ، نیب کو آزاد ہونا چاہئے مگر بظاہر ایسا نہیں ، تمام پارٹیوں سے یکساں سلوک ہونا چاہئے ۔ سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہا نیب قوانین میں کچھ تبدیلیاں ایسی ہیں جن پر تمام لوگ متفق ہوجائینگے ،90دن کے ریمانڈ اورچیئرمین نیب کے زیادہ اختیارات پر بھی اعتراضات ہیں،وزیر اعظم کی نیت اچھی ہے ۔