اسلام آباد(ایس ایم حسنین) اقوام متحدہ کے علاوہ کوئی دوسرا عالمی ادارہ نہیں ہے جو ایسی مسلمہ قانونی حیثیت، قوت اوراثرورسوخ کا حامل ہو۔ اقوام متحدہ کے 75ویں اجلاس کے صدر وولکن بوزکیر نے اقوام متحدہ کی 75ویں سالگرہ کے سلسلے میں جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کو قابلخ فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ جیسا مسلمہ آئینی حیثیت رکھنے والا کوئی دوسرا ادارہ نہیں جو اس قدر قوت اوراثرورسوخ کا حامل ہو۔ انھوں نے اپنے سلسلے وار ٹوئٹر پیغامات میں کہا کہ اقوام متحدہ نے پچھلے 75 سالوں میں جو کچھ حاصل کیا ہے اس کی یاد میں آج کے اجلاس کی صدارت کر کے خوشی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ “اقوام متحدہ کی اقوام عالم کیلئے ضرورت واہمیت اور کثیرالجہتی وابستگی کے ساتھ ہم جو مستقبل چاہتے ہیں “کے عنوان سے منائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی دوسری عالمی تنظیم بہت سارے لوگوں کو بہتر دنیا کی امید نہیں دیتی ہے۔ کوویڈ 19 کے ہوتے ہوئے ہمارا کام پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے ابتدائی خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جب سے اقوام متحدہ کا قیام عمل میں آیا ہے دنیا ناقابلِ تصویر حد تک تبدیل ہوچکی ہے۔ اقوام متحدہ کو ایک متنوع انداز میں تبدیلیوں پرردعمل دینا ہوگا تاکہ یہ مزید موثر اورقابل عمل رہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک زیادہ مستعد ، موثر اور جوابدہ تنظیم میں تبدیل ہونا چاہئے ، یہی ہمارے مقاصد اور مستقبل جو ہم چاہتے ہیں تک اسے پہنچا سکتا ہے۔انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں انفرادی طورپر سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے 75 سالوں میں اقوام متحدہ کی حمایت کی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں تمام وابستہ ممالک شامل ہیں جن کی مسلسل حمایت اور کردار کے بغیر ہم آج اس مقام تک پہنچے ہیں۔ اس کے بغیر ہمارا آج یہاں ہونا ممکن نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تمام اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو یہاں موجود ہیں اور جنھوں نے ہر میدان میں اقوام متحدہ کیلئے کارہائے نمایاں سرانجام دیے۔ انھوں نے کہا کہ اس اجلاس کے اختتام پر ہم اقوام متحدہ کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پوری دنیا کیلئے طرز حکمرانی اور مشترکہ فورم پر حالیہ اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک مضبوط عہد اور مشترکہ تعاون اور محنت کے سمجھوتے پر پہنچنے کیلئے تمام وابستگان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کیلئے قطر اور سویڈین کی طرف سے وبا کے دوران خصوصی معاونت پر خراج تحسین پیش کیا۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی 75 سالہ تاریخ، کامیابیوں اور کارہائے نمایاں پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے اپنے اختتامی کلمات میں تمام ممبر ممالک پر زوردیا کہ یہ وقت ہے کہ تمام ممالک اپنے اپنے ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے اپنی سیاسی قیادت اور استعداد کا مظاہرہ کریں اور اقوام متحدہ کو مضبوط اورمستحکم ادارہ بنائیں جیسا ہم چاہتے ہیں۔
Since the @UN
was established, the
WORLD has changed in unimaginable ways. An upgraded #UN must respond to these changes to stay relevant and effective. We must evolve into a more agile, effective & accountable organization, so it is fit for purpose & can deliver the future we want
چونکہUN ہے
قائم کیا گیا تھا ،
زمین کی دنیا ایشیاء آسٹریلیا
ناقابل تصور طریقوں سے بدل گیا ہے۔ متعلقہ اور موثر رہنے کے لئے ایک اپ گریڈ # یو این کو ان تبدیلیوں کا جواب دینا ہوگا۔
Today 9AM I will preside over a High-level meeting of #UNGA
to commemorate the 75th Anniversary of #UN for “The future we want, the United Nations we need: reaffirming our collective commitment to multilateralism”