اسلام آباد(اصغر علی مبارک) ہمارے کیس میں کچھ نہ ہونے کے باوجود بھی کچھ نکالا جا رہا ہے، نواز شریف
صرف میرے والد کے کاروبار کے پیچھے ہی پڑے ہوئے ہیں ،اگر حساب لینا ہے تو 1937سے لیں . میں اللہ تعالی نے 1937 سے نوازنہ شروع کیا،
جسٹس دوست محمد کی ریٹائرمنٹ پر کیا کہیں گے انہوں نے فل کورٹ ریفرنس میں شرکت نہیں کی سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا مجھے نہیں پتہ اس بارے میں، .
نواز شریف اور مریم نواز کی غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ نیا ریفرنس دائر کرنے کی کیا ضرورت تھی جب پہلے ریفرنس میں کچھ نہیں نکلا
مریم نواز نے کہا کہ پہلے چھ ماہ میں کون سی چیز ثابت ہوئی جو ڈیڑھ ماہ میں اب ثابت ہو جائے گی ،
رینٹل پاور پلانٹ ، این ایل سی اور ای او بی آئی کیسز میں کیا ہوا ،اُن کیسز میں تو کرپشن بھی ثابت ہوُچکی ہے. ضمنی ریفرنس پہلے والے ریفرنس پر خول چڑھایا گیا ہے ، سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے کیس سنے نہیں جا رہے