لاہور (ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے سینیٹ کے انتخابات میں تحریک انصاف کے امید وار ولید اقبال کے کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس فاروق حیدر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار سعود عزیز کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار نے نشاندہی
کی کہ ولید اقبال نے کاغذاتِ نامزدگی میں تمام تر معلومات فراہم نہیں کیں، اس طرح وہ صادق اور امین نہیں رہے اور استدعا ہے کہ انہیں نااہل قرار دیا جائے۔ ولید اقبال کے وکیل نے بتایا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں تمام تر معلومات فراہم کی گئی ہیں، عدالت نے دلائل سننے کےبعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے سینٹ میں تحریک انصاف کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا اور درخواست میں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کی استدعا کی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سعود مجید نے ولید اقبال کے کاغذات نامزدگی کیخلاف لاہور میں درخواست دائر کی۔ جس میں ولید اقبال کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ ولید اقبال نے کاغذات نامزدگی میں تمام تر معلومات فراہم نہیں کیں اس لیے وہ انتخاب لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل دیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ولید اقبال کو وزیراعظم عمران خان کا مشیر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ولید اقبال کو وزیراعظم عمران خان کا
مشیر برائے سیاسی امور تعینات کیا جائے گا۔ ولید اقبال کو وزیراعظم عمران خان کا مشیر بنانے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن دو سے تین روز تک جاری کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل ولید اقبال کو این اے 131 کے ضمنی انتخاب میں ٹکٹ دینے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا جس کے بعد انہیں چودھری سرور کی خالی کردہ نشست پر سینیٹر بنانے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے عام انتخابات 2018ء میں پانچ حلقوں سے انتخاب لڑا۔پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کو پانچوں حلقوں سے ہی انتخاب جیت کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا تھا۔عمران خان نے این 53 اسلام آباد پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 43 پر ایم کیو ایم پاکستان کے علی رضا عابدی،عمران خان میانوالی میں اپنے آبائی حلقہ این اے 95 میں مسلم لیگ ن کے عبید اللہ شادی خیل، لاہورکے حلقے این اے 131 پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور بنوں کے حلقہ این اے 35 سے متحدہ مجلس عمل کے اُمیدوار اکرم درانی کو شکست دی تھی۔تاہم عمران خان نے میانوالی سے اپنے
آبائی حلقہ این اے 95 کی نشست رکھنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد باقی تمام نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے ، ان حلقوں میں سے سب سے زیادہ زیر بحث لاہور کا حلقہ این اے 131 ہے۔ این اے 131 کی نشست پر حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ہمایوں اختر خان اور پاکستان تحریک انصاف لاہور کے صدر ولید اقبال تیاریوں میں تھے۔دونوں رہنماؤں نے اپنے طور پر این اے 131 میں انتخابی مہم بھی شروع کر دی تھی ۔ تاہم ذرائع کے مطابق اس حلقے میں پارٹی کے خفیہ سروے کے مطابق ہمایوں اختر کو پسندیدہ اُمیدوار قرار دیا گیا۔ جس کے بعد انہیں ٹکٹ دے دیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک اںصاف کے سربراہ اور وزیراعظم عمران خاننے ولید اقبال کو قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑوانے کی بجائے سینیٹر بنوانے کا فیصلہ کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ ولید اقبال کو گورنر پنجاب چودھری سرور کی خالی کردہ سینیٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب کروایا جائے گا۔تاہم اب پارٹی نے ڈاکٹر وسیم شہزاد کو چودھری سرور کی خالی کردہ نشست پر اُمیدوار نامزد کر دیا ہے جبکہ ولید اقبال کو وزیراعظم عمران خان کا مشیر برائے سیاسی امور تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔