لاہور(ویب ڈیسک) ایف بی آرنے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات قومی احتساب بیورو میں جمع کرادی ہیں۔ ان تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد نیب شہباز شریف کے اثاثوں کی دوبارہ سے تحقیقات کرے گا۔غالب امکان ہے کہ یہ دستاویزات ان کے خلاف تحقیقات کا حصہ بنائی جائیں گی۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے ایف بی آر سے ان کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات طلب کیں۔ نیب نے 1997 سے 2018 ء تک سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے ادا کئے جانے والے ٹیکس کی تفصیلات مانگی تھیں۔ جو آج ایف بی آر نے نیب کو جمع کرادی ہیں۔ ان تفصیلات کی جانچ پڑتال کے بعد قومی احتساب بیورو سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف تحقیقات کو وسیع کرے گی ، نیب اس بات کا جائزہ بھی لے گا کہ آیا سابق وزیر اعلیٰ پنجا ب کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں ، یا اثاثے آمدن سے زائد ہیں ۔ اثاثوں کے جائزہ لینے کے بعد طے کیا جائے گا کہ شہباز شریف کے خلاف مقدمے کو کیا رخ دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات ان کے خلاف جاری کیس کو مزید الجھا سکتی ہیں ، تاہم اس حوالے سے مزید کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ لیکن یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ شہباز شریف کے لئے اب بچنا مشکل ہی نا ممکن بھی ہوگا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب، مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم اُن کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔بعدازاں شہباز شریف کو احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کو اُن کا وکیل مقرر کیا گیا تھا ۔ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد نیب لاہور کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھا گیا جس میں ڈی جی نیب لاہور کی اسپیکر سے ٹیلی فون پر گفتگو کا حوالہ دیا گیا. اس خط میں پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کے خلاف تحقیقات کا ذکر کیا گیا۔احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرکی طرف سے 10 سے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کے مطالبہ پر احتساب عدالت نے ان کا 10دن کا ریمانڈ منظور کیا ۔ شہباز شریف کو بعد ازاں نیب ہیڈ کواٹر پہنچا دیا گیا ۔ اب انہیں 16اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا جائیگا ۔