فرانس: فرانسیسی ماہرین نے ایک نئے روبوٹک نظام سے دنیا کا سب سے چھوٹا گھر بنایا ہے جو انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا اور اس کی جسامت صرف 75 مائیکرون ہے۔
یہ گھر اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی بال کی اوسط چوڑائی سے بھی چھوٹا ہے جبکہ اس میں باقاعدہ چھت، کھڑکیاں اور دروازہ بھی بنایا گیا ہے۔ اسے فیمٹو ایس ٹی انسٹی ٹیوٹ بیسنکون، فرانس کے ماہریننے ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی سے تیار کیا ہے جسے مائیکرو روبوٹکس سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔ نینومکان کو آئن بیم اور گیس انجکشن کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ عام ویلڈنگ کی طرح نینو چادروں کی فولڈنگ، ویلڈنگ اور اسمبلی کے تمام مراحل نئے روبوٹ نظام سے انجام دیئے گئے ہیں اور سب کو گیس کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔
ماہرین نے اس عمل کو بہت مشکل لیکن دلچسپ قرار دیا گیا ہے۔ مرکزی سائنسداں جین ویس روش نے کہا ہے کہ روبوٹ نے دو نینومیٹر درستگی سے گھر کو تیارکیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک میٹر کا دس لاکھواں حصہ ایک مائیکرومیٹر/ ایک مائیکرون کہلاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق نینو گھر بنانے کے کئی مراحل خودکار ہیں جبکہ مزید آٹومیشن کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ ان کے ذریعے 20 سے 100 نینو میٹر قطر کی کاربن نینو ٹیوبز بھی بنائی جاسکتی ہیں۔